Blog
Books
Search Hadith

دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دینے والے کا بیان اور اس میں سیدنا ذوالیدین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ کے قصے کا تذکرہ

۔ (۱۹۹۰) (وِمِنْ طَرِیقٍ ثَالِثٍ) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ صَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الظُّہْرَ أَوِ الْعَصْرَ فَسَلَّمَ فِی رَکْعَتَیْنِ فَقَالَ لَہُ ذُوالشَّمَالَیْنِ بْنُ عَبْدِ عَمْرٍو، وَکَانَ حَلِیْفًا لِبَنِیْ زُھْرَۃَ: أَخُفِّفَتِ الصَّلَاۃُ أَمْ نَسِیْتَ؟ فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مَا یَقُوْلُ ذُوالْیَدَیْنِ؟)) قَالُوْا: صَدَقَ یَا نَبِیَّ اللَّہِ! فَأَتَمَّ بِہِمُ الرَّکَعَتَیْنِ اللَّتَیْنِ نَقَصَ۔ (مسند احمد: ۷۶۵۳)

۔ (تیسری سند) سیدنا ابو ہریرہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ظہر یا عصر کی نماز پڑھائی اور دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دیا، سیدنا ذوالشمالین بن عبد عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، بنو زہرہ کے حلیف تھے، نے آپ سے کہا: آیا نماز میں تخفیف کردی گئی ہے یا آپ بھول گئے ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ذوالیدین کیا کہہ رہا ہے ؟ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! اس نے سچ کہا ہے، پھر آپ نے ان کو ساتھ لے کر وہ دو رکعتیں مکمل کیں، جو رہ گئی تھیں۔
Haidth Number: 1990
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۹۰) تخریج: أخرجہ مالک فی المؤطا : ۱/ ۹۴، وابوداود: ۱۰۱۳، والنسائی: ۳/ ۲۵، وانظر الحدیث بالطریق الاول (انظر: ۷۶۵۳)

Wazahat

فوائد:… ائمۂ حدیث کا اتفاق ہے کہ اس حدیث میں امام زہری کو وہم ہوا، جس کی وجہ سے انھوں نے اس قصے کو ذوالشمالین بن عبد عمرو کی طرف منسوب کر دیا، حالانکہ یہ صحابی غزوۂ بدر میں شہید ہو گئے تھے اور اس حدیث میں بیان کیا گیا واقعہ سات سن ہجری کے بعد پیش آیا تھا، مزید تفصیل آگے آ رہی ہے، سنن نسائی کی ایک روایت میں بھی ذوالشمالین ہے، لیکن اس کی سند ضعیف ہے۔