Blog
Books
Search Hadith

سلام پھیر دینے والا وہ آدمی کیا کرے، جس کی ابھی تک ایک رکعت باقی ہو

۔ (۱۹۹۶) عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ حُدَیْجٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللَّہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلّٰییَوْمًا وَانْصَرَفَ وَقَدْ بَقِیَ مِنَ الصَّلَاۃِ رَکْعَۃٌ فَأَدْ رَکَہُ رَجُلٌ، فَقَالَ: نَسِیْتَ مِنَ الصَّلَاۃِ رَکْعَۃً، فَرَجَعَ فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ وَأَمَرَ بِلَالاً فَأَقَامَ الصَّلَاۃَ فَصَلّٰی بِالنَّاسِ رَکْعَۃً، فَأَخْبَرْتُ بِذَالِکَ النَّاسَ، فَقَالُوْا لِی: أَتَعْرِفُ الرَّجُلَ؟ قُلْتُ: لَا، إِلاَّ أَنْ أَرَاہُ، فَمَرَّ بِی، فَقُلْتُ ھُوَ ھٰذَا، فَقَالُوْا: طَلْحَۃُ بْنُ عُبَیْدِ اللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ۔ (مسند احمد: ۲۷۷۹۶)

سیدنامعاویہ بن حدیج ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک دن ایک نماز پڑھائی اور سلام پھیر کر چلے گئے، جب کہ اس نماز سے ایک رکعت باقی تھی، ایک آدمی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو جا ملا اور کہا: آپ نماز سے ایک رکعت بھول گئے ہیں، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دوبارہ مسجد میں داخل ہوئے اور سیدنا بلال ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو حکم دیا، پس انھوں نے نماز کو کھڑا کیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لوگوں کو ایک رکعت نماز پڑھائی۔ جب میں نے یہ بات لوگوں کو بتائی تو وہ مجھ سے پوچھنے لگے: کیا تم اس آدمی کو پہچانتے ہو؟ میں نے کہا: جی نہیں، ہاں اگر میں اس کو دیکھ لوں تو پہنچان لوں گا، اتنے میں وہ میرے پاس سے گزر پڑا، میں نے کہا کہ یہ وہ آدمی ہے، لوگوں نے کہا: یہ تو سیدنا طلحہ بن عبید اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ہیں۔
Haidth Number: 1996
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۹۹۶) تخریج: اسنادہ صحیح۔ أخرجہ ابوداود: ۱۰۲۳، والنسائی: ۲/ ۱۸ (انظر: ۲۷۲۵۴)

Wazahat

فوائد:… اس باب کا مفہوم پچھلے باب والا ہی ہے کہ جب کوئی آدمی کم رکعات پر سلام پھیر دے تو وہ ان رکعات کی ادائیگی کر کیے سجدۂ سہو کرے۔