Blog
Books
Search Hadith

عصر کے بعد دو رکعتوں کا بیان

۔ (۲۰۷۲) عَنْ أَبِیْ سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَرَضِیَ عَنْھَا قَالَتْ: لَمْ أَرَ رَسُولَ للّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلّٰی بَعْدَ الْعَصْرِ قَطُّ إِلاَّ مَرَّۃً وَاحِدَۃً، جَائَ ہُ نَاسٌ بَعْدَ الظُّہْرِ، فَشَغَلُوْہُ فِیْ شَیْئٍ فَلَمْ یُصَلِّ بَعْدَ الظُّہْرِ شَیْئًا حَتّٰی صَلَّی الْعَصْرَ، قَالَتْ: فَلَمَّا صَلَّی الْعَصْرَدَخَلَ بَیْتِی فَصَلّٰی رَکْعَتَیْنٍ۔ (مسند احمد: ۲۷۱۸۱)

زوجۂ رسول سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے ، وہ کہتی ہیں: میں نے نہیں دیکھا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے عصر کے بعد کبھی نماز پڑھی ہو، البتہ ایک مرتبہ ایسے ہوا تھا کہ لوگ ظہر کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے انہوں نے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کسی کام میں مصروف کردیا، اس طرح آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ظہر کے بعد کوئی نماز نہ پڑھ سکے، یہاں تک کہ عصر کی نماز ادا کی، پھر جب آپ میرے گھر تشریف لائے تو وہ دو رکعتیں پڑھیں۔
Haidth Number: 2072
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۰۷۲) تخریج: حدیث صحیح۔ أخرجہ النسائی: ۱/ ۲۸۱، وعبد الرزاق: ۳۹۷۰، والطبرانی فی الکبیر : ۲۳/ ۵۳۴، وھذا حدیث قد اختلف فیہ علی أبی سلمۃ، وانظر: ۹۵۶ (انظر: ۲۶۶۴۵)

Wazahat

فوائد:… اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر ظہر کی بعد والی سنتیں رہ جائیں تو ان کو عصر کی نماز کے بعد ادا کیا جا سکتا ہے۔