Blog
Books
Search Hadith

رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی رات کی نماز کے بارے میں سیدنا عبد اللہ بن عباس اور سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے علاوہ دوسرے صحابہ سے مروی احادیث

۔ (۲۱۶۰) عَنْ صَفْوَانَ بْنِ الْمُعَطَّلِ السُّلَمِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کُنْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ سَفَرٍ، فَرَمَقْتُ صَلَاتَہُ لَیْلَۃً، فَصَلّٰی الْعِشَائَ الْآخِرَۃَ ثُمَّ نَامَ، فَلَمَّا کَانَ نِصْفُ اللَّیْلِ اسْتَیْقَظَ فَتَلَا الْآیَاتِ الْعَشْرَ، آخِرَ سُورَۃِ آلِ عِمْرَانَ، ثُمَّ تَسَوَّکَ ثُمَّ تَوَ ضَّأَ ثُمَّ قَالَ: فَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ، فَلَا أَدْرِی أَقِیَامُہُ أَمْ رُکُوعُہُ أَمْ سُجُودُہُ أَطْوَلُ ثُمَّ انْصَرَفَ فَنَامَ، ثُمَّ لَمْ یَزَلْیَفْعَلُ کَمَا یَفْعَلُ أَوَّلَ مَرَّۃٍ حَتّٰی صَلّٰی إِحْدٰی عَشْرَۃَ رَکْعَۃً۔ (مسند احمد:۲۳۰۴۰ )

سیدناصفوان بن معطل سلمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں ایک سفر میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھا، میں نے رات کے وقت آپ کی نماز پر نگاہ رکھی، آپ نے نمازِ عشاء پڑھی اور سوگئے، جب نصف رات ہوئی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیدار ہوئے اور سورۂ آل عمران کی آخری دس آیات تلاوت کیں، پھر مسواک کر کے وضو کیا اور دو رکعتیں پڑھیں، میں نہیں جانتا کہ ان میں آپ کا قیام زیادہ طویل تھا یا رکوع یا سجدہ، پھر آپ نماز سے فارغ ہو کر سوگئے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بار بار بیدار ہوتے رہے اور پہلی مرتبہ کی طرح عمل کرتے رہے، یہاں تک کہ کل گیارہ رکعتیں ہو گئیں۔
Haidth Number: 2160
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۱۶۰) تخریج: حسن لغیرہ، وھذا اسناد ضعیف، عبد اللہ بن جعفر بن نجیح ضعیف، وابو بکر بن عبد الرحمن بن الحارث لم یسمع من صفوان۔ أخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۷۳۴۳ (انظر: ۲۲۶۶۳)

Wazahat

فوائد:… آج کل کے نمازیوں اور تہجد گزاروں مین یہ سنت مفقود ہے کہ ان کے رکوع و سجود تین تسبیحات سے زیادہ نہیں ہوتے اور وہ بھی روایتی سی معلوم ہوتی ہیں، در حقیقت رکوع وسجود اللہ تعالیٰ کے سامنے بڑی عاجزی کا مقام ہیں، اس لیے ان کو لمبا کرنا چاہیے۔ اس حدیث ِ مبارکہ سے یہ بھی ثابت ہوا کہ رات کی ہر بیداری کے بعد سورۂ آل عمران کی آخری آیات کی تلاوت کرنی چاہیے۔