Blog
Books
Search Hadith

رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی رات کی نماز کے بارے میں سیدنا عبد اللہ بن عباس اور سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے علاوہ دوسرے صحابہ سے مروی احادیث

۔ (۲۱۶۲) عَنْ یَعْلَی بْنِ مَمْلَکٍ قَالَ: سَأَلْتُ أُمَّ سَلَمَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا عَنْ صَلَاۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِاللَّیْلِ وَقِرَائَتِہِ، فَقَالَتْ: مَالَکُمْ وَلِصَلَاتِہِ وَلِقِرَائَ تِہِ، کَانَ یُصَلِّیْ قَدْرَ مَایَنَامُ، وَیَنَامُ قَدْرَ مَا یُصَلِّی، وَإِذَا ھِیَ تَنْعَتُ قِرَائَ ۃً مُفَسَّرَۃً حَرْفًا حَرْفًا۔ (مسند احمد: ۲۷۰۹۹)

یعلی بن مملک کہتے ہیں: میں نے سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی رات کی نماز اور قراء ت کے بارے میں پوچھا، انہوں نے کہا: تمہارا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز اور قراء ت سے کیا تعلق ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جتنا سوتے تھے، اتنی نماز پڑھتے اور جتنی نماز پڑھتے تھے، اتنا سوتے تھے، پھر وہ آپ کی قراء ت کی کیفیت بیان کر رہی تھیں کہ وہ ایک ایک حرف کے لحاظ سے بالکل واضح ہوتی تھی۔
Haidth Number: 2162
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۱۶۲) تخریج: اسنادہ ضعیف لجھالۃیعلی بن مملک۔ أخرجہ بتمامہ ومختصرا ابوداود: ۱۴۶۶، والترمذی: ۲۹۲۳، والنسائی: ۲/ ۱۸۱، ۳/ ۲۱۴ (انظر: ۲۶۵۲۶)

Wazahat

فوائد:… تمہارا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز اور قراء ت سے کیا تعلق ہے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی رات کی نماز اور قراء ت تمہارے بس سے بڑھ کر ہے، تم اس کا حق ادا نہیں کر سکتے۔ ان ابواب کی اور دیگر کئی احادیث سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے قیام اللیل کی کیفیت و کمیت اور معیار و مقدار کا اندازہ ہو جاتا ہے اور قرآن مجید کو ٹھہر ٹھہر کر تلاوت کرنے کا مسئلہ واضح ہے۔