Blog
Books
Search Hadith

اللہ تعالیٰ کی صفات کا اور اس کو ہر نقص سے پاک کرنے کا بیان

۔ (۲۲)۔وَعَنْہُ أَیْضًا قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِنَّ الشَّیْطَانَ یَأْتِیْ أَحَدَکُمْ فَیَقُوْلُ: مَنْ خَلَقَ السَّمَائَ؟ فَیَقُوْلُ: اَللّّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ، فَیَقُوْلُ: مَنْ خَلَقَ الْأَرْضَ؟ فَیَقُوْلُ: اَللّٰہُ، فَیَقُوْلُ: مَنْ خَلَقَ اللّٰہَ؟ فَإِذَا أَحَسَّ أَحَدُکُمْ بِشَیْئٍ مِنْ ہَذَا، فَلْیَقُلْ: آمَنْتُ بِاللّٰہِ وَ بِرُسُلِہٖ۔)) (مسند أحمد:۸۳۵۸)

سیدنا ابوہریرہؓ سے یہ بھی مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: بیشک تم میں سے کسی کے پاس شیطان آ کر کہتا ہے: کس نے آسمان کو پیدا کیا؟ وہ کہتا ہے: اللہ تعالیٰ نے۔ وہ پھر سوال کرتا ہے: زمین کو کس نے پیدا کیا؟ وہ جواب دیتا ہے: اللہ تعالیٰ نے۔ اتنے میں وہ یہ سوال کر دیتا ہے: اچھا تو اللہ تعالیٰ کو کس نے پیدا کیا؟ پس جب تم میں سے کوئی اس سوال کو محسوس کرے تو وہ کہے: آمَنْتُ بِاللّٰہِ وَ بِرُسُلِہٖ (میں تو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولوں پر ایمان لایا ہوں)۔
Haidth Number: 22
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۲) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۲۷۶، ومسلم: ۱۳۴(انظر: ۸۳۷۶)

Wazahat

فوائد: …اللہ تعالیٰ ازل سے ہے اور ابد تک رہے گا، اس عظیم ذات کی نہ کوئی ابتدا ہے اور نہ کوئی انتہا، اُس کے علاوہ کائنات کی ہر چیز اپنے وجود میں اور اس کو برقرار رکھنے میں اسی کی محتاج ہے، اس لیے اہل ایمان کے سینوں میں یہ سوال نہیں اٹھنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کو کس نے پیدا کیا، اگر اس سے متعلقہ کوئی وسوسہ پیدا ہو جائے تو مسنون دعاؤں کے ذریعے ایسی سوچ کو دور کر دے۔