Blog
Books
Search Hadith

ایک، تین، پانچ، سات اور نو رکعت وتر ایک سلام کے ساتھ پڑھنے اور اس سے پہلے جفت رکعات ادا کرنے کا بیان ایک رکعت وتر پڑھنے کا بیان

۔ (۲۲۰۲) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ بِنَحْوِہِ) وَفِیْہِ: صَلَاۃُ اللَّیْلِ (وَفِی رِوَایَۃٍ وَالنَّہَارِ) مَثْنٰی مَثْنٰی تُسَلِّمُ فِی کُلِّ رَکْعَتَیْنِ، فَإِذَا خِفْتَ الصُّبْحَ فَصَلِّ رَکْعَۃً تُوْتِرُ لَکَ مَا قَبْلَہَا۔)) (مسند احمد: ۵۱۰۳)

۔ (دوسری سند)اس میں یہ تفصیل ہے: رات اور دن کی نماز دو دو رکعت ہے،تو ہر دو رکعتوں کے بعد سلام پھیرتا رہے، لیکنجب تو صبح کے طلوع ہونے سے ڈرے تو ایک رکعت پڑھ لے، وہ تیرے لئے پہلے والی ساری نماز کو وتر یعنی طاق بنا دے گی۔
Haidth Number: 2202
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۲۰۲) تخریج: حدیث حسن، ولفظۃ: ((والنھار))، زادہ علی الازدی، وھو حسن الحدیث، ولہ شاھد عند البیھقی فی السنن الکبری موقوف علی ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌۔ أخرجہ عبد الرزاق: ۴۶۷۴، وابونعیم فی الحلیۃ : ۸/ ۱۹۶، وانظر الحدیث بالطریق الاول (انظر: ۵۱۰۳)

Wazahat

فوائد:… سنتوں اور نوافل کی بحثوں میں اِن دو ابواب ظہر کی سننِ رواتب اور ان کی فضیلت کا بیان اور عصر کی سنتوں اور ان کی فضیلت کا بیان مین یہ بات گزر چکی ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ظہر اور عصر سے پہلے والی چار سنتوں کو ایک سلام کے ساتھ ادا کرتے تھے، تو پھر اِس حدیث دن کی نماز دو دو رکعت ہے کا کیا معنی ہو گا، جمع وتطبیق کی صورتیں اسی مقام میں گزر چکی ہیں۔