Blog
Books
Search Hadith

اس کی دلیل کا بیان، جو یہ کہتا ہے کہ گھر میں تراویح ادا کرنا افضل ہے

۔ (۲۲۴۴) عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ سَعْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌قَالَ: سَاَلْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : اَیُّمَا اَفْضَلُ؟ اَلصَّلَاۃُ فِیْ بَیْتِیْ اَوِ الصَّلَاۃُ فِیْ الْمَسْجِدِ؟ قَالَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَلَا تَرٰی اِلٰی بَیْتِیْ؟ مَا اَقْرَبَہٗ مِنَ الْمَسْجِدِ! فَـلَاَنْ اُصَلِّیَ فِیْ بَیْتِیْ اَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ اَنْ اُصَلِّیَ فِیْ الْمَسْجِدِ۔ اِلاَّ اَنْ تَکُوْنَ صَلَاۃً مَّکْتُوْبَۃً۔)) (سنن ابن ماجہ: ۱۳۷۸)

سیّدنا عبد اللہ بن سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا کہ میرا گھر میں نماز پڑھنا افضل ہے یا مسجد میں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: آپ میرے گھر کو نہیں دیکھتے؟ وہ مسجد کے بہت زیادہ قریب ہے، لیکن پھر بھی مجھے مسجد میں نماز پڑھنے کی بہ نسبت گھر میں نماز ادا کرنا زیادہ محبوب ہے، سوائے فرضی نماز کے (وہ مسجد میں ہی ادا کرنی چاہئے)۔
Haidth Number: 2244
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۲۴۳) تخریـج:… أخرجہ البخاری: ۷۳۱، ۷۲۹۰، ومسلم: ۷۸۱ (انظر: ۲۱۵۸۲)۔

Wazahat

Not Available