Blog
Books
Search Hadith

تقدیر کو جھٹلانے والوں سے قطع تعلقی کرنے اور ان پر سختی کرنے کا بیان

۔ (۲۲۹)۔عَنْ عُمَرَؓ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((لَا تُجَالِسُوْا أَہْلَ الْقَدَرِ وَلَا تُفَاتِحُوْہُمْ۔)) وَقَالَ أَبُوْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ مَرَّۃً: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند أحمد: ۲۰۶)

سیدنا عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: نہ تم اہلِ قدر (یعنی تقدیر کو جھٹلانے والوں) کی مجلس اختیار کرو اور نہ ان کو حاکم بناؤ (یا ان سے بحث مباحثہ نہ کرو۔
Haidth Number: 229
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۲۹) تخریج: اسنادہ ضعیف لجھالۃ حکیم بن شریک الھذلی ۔ أخرجہ ابوداود: ۴۷۱۰ (انظر: ۲۰۶)

Wazahat

فوائد: …مسائل کا تصفیہ ان کی رائے پر مت رکھو۔یہ حقیقت ذہن نشین کر لیں کہ جب عام مسلمانوں کو یہ معلوم ہو جائے کہ فلاں فرقے کے لوگ حق پر نہیں ہیں، لیکن اُن میں ان کے مغالطوں کا جواب دینے کی اہلیت نہ ہو تو انہیں ایسے لوگوں کی مجلسوں سے ہی کنارہ کشی اختیار کر لینی چاہیے، مثال کے طور پر مسلمانوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ قادیانیوں کا دعوی بطلان پر مبنی ہے، لیکن اس کے باوجود بعض سادہ لوح مسلمان ان کے دلائل سے متأثر ہو کر ان کا نظریہ اختیار کر لیتے ہیں، ایسی صورت میں ایسے سادہ مسلمانوں کو اِن لوگوں کی مجالس سے ہی دور رہنا چاہیے۔