Blog
Books
Search Hadith

قصر کی مسافت اور کسی شہر میں اقامت کی نیت سے ٹھہرنے والے کے حکم کا بیان وَاِتْمَامِ الْمُسَافِرِ اِذَا اقْتَدٰی بِمُقِیْمٍ مقیم کی اقتدا میں مسافر کا نماز پوری پڑھنا وَھَلْ یَقْصُرُ الصَّلَاۃَ بِمَنًی اَھْلُ مَکَّۃَ کیا اہل مکہ منیٰ میں قصر نماز پڑھیں گے

۔ (۲۳۷۰) عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ أَبِیْہِ عَبَّادٍ قَالَ: لَمَّا قَدِمَ عَلَیْنَا مُعَاوِیَۃُ یَعْنِی (بْنَ أَبِی سُفْیَانَ) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ حَاجًّا قَدِمْنَا مَعَہُ مَکَّۃَ، قَالَ فَصَلّٰی بِنَا الظُّھْرَ رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ اِلَی دَارِ النَّدْوَۃِ، قَالَ: وَکَانَ عُثْمَانُ حِیْنَ أَتَمَّ الصَّلَاۃَ اِذَا قَدِمَ مَکَّۃَ صَلّٰی بِہَا الْظُّہْرَ وَالْعَصْرَ وَالْعِشَائَ الْآخِرَۃَ أَرْبَعًا أَرْبَعًا، فَاِذَا خَرَجَ اِلٰی مِنًی وَعَرَفَاتٍ قَصَرَ الصَّلَاۃَ، فَاِذَا فَرَغَ مِنَ الْحَجِّ وَأَقَامَ بِمِنًی أَتَمَّ الصَّلَاۃَ حَتّٰی یَخْرُجَ مِنْ مَکَّۃَ، فَلَمَّا صَلّٰی بِنَا الظُّہْرَ رَکْعَتَیْنِ (یَعْنِی مُعَاوِیَۃَ) نَھَضَ اِلَیْہِ مَرْوَانُ بْنُ الْحَکَمِ وَعَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ فَقَالَا لَہُ: مَا عَابَ أَحَدٌ ابْنَ عَمِّکَ بِأَقْبَحِ مَا عِبْتَہُ بِہِ، فَقَالَ لَھُمَا: وَمَا ذَاکَ؟ قَالَ: فَقَالَا لَہُ: أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّہُ أَتَمَّ الصَّلَاۃَ بِمَکَّۃَ؟ قَالَ: فَقَاَلَ لَھُمَا: وَیْحَکُمَا، وَھَلْ کَانَ غَیْرَ مَا صَنَعْتُ؟ قَدْ صَلَّیْتُہَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَمَعَ أَبِی بَکْرٍ وَ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌۔ قَالَا: فَاِنَّ ابْنَ عَمِّکَ قَدْ کَانَ أَتَمَّہَا، وَاِنَّ خِلَافَکَ اِیَّاہُ لَہُ عَیْبٌ، قَالَ فَخَرَجَ مَعَاوِیَۃُ اِلَی الْعَصْرِ فَصَلَّاھَا بِنَا أَرْبَعًا۔ (مسند احمد: ۱۶۹۸۲)

عباد کہتے ہیں: سیّدنا معاویہ بن ابی سفیان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ حج کرنے کے لیے آئے تو ہم بھی ان کے ساتھ مکہ میں آئے، انھوں نے ہمیں نماز ظہر کی دو رکعتیں پڑھائیں اور پھر دار الندوہ میں چلے گئے۔ جب سیّدناعثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مکہ میں آتے تو ظہر، عصر اور عشاء کی چار چار رکعتیں پڑھاتے تھے، لیکن جب وہ منی اور عرفات میں جاتے تو قصر نماز پڑھتے، پھر جب حج سے فارغ ہو جاتے اور منی میں اقامت اختیار کرتے تو پوری نماز پڑھتے تھے، یہاں تک کہ مکہ مکرمہ سے چلے جاتے۔ اس کے بعد جب سیّدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ہمیں دو رکعت نماز ظہر پڑھائی تو مروان بن حکم اور عمرو بن عثمان ان کے پاس گئے اور کہا: تو نے اپنے چچازاد (سیّدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ) پر قبیح ترین عیب لگایا ہے۔ انھوں نے پوچھا: وہ کیا؟ ان دونوں نے کہا: کیا تم یہ نہیں جانتے کہ وہ مکہ میں پوری نماز پڑھتے تھے؟ انھوں نے کہا: تم ہلاک ہو جائے، جو عمل میں نے کیا ہے، کیا اس کی کوئی اور صورت بھی ہے؟ میں نے تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، سیّدنا ابو بکر اور سیّدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے ساتھ یہی نماز پڑھی ہے۔ لیکن ان دونوں نے پھر کہا: تیرے چچازاد نے تو پوری پڑھی ہے اور یہ ان پر عیب ہے کہ تو ان کی مخالفت کرے۔ اس کے بعد جب سیّدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ عصر کے لیے آئے تو چار رکعتیں پڑھائیں۔
Haidth Number: 2370
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۳۷۰) تخریـج: …اسنادہ حسن۔ أخرجہ الطبرانی فی ’’الکبیر‘‘: ۱۹/ ۷۶۵ (انظر: ۱۶۸۵۷)

Wazahat

Not Available