Blog
Books
Search Hadith

جب فتنوں کا اندیشہ ہو تو عورتوں کو مسجد میں نہ جانے دینے کا بیان اورگھروں میں ان کی نماز کی فضیلت کا بیان

۔ (۲۴۹۸) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ سُوَیْدٍ الْأَنْصَارِیِّ عَنْ عَمَّتِہِ أُمِّ حُمِیْدٍ امْرَأَۃِ أَبِی حُمَیْدٍ الْسَّاعِدِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّہَا جَائَ تِ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَتْ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنِّی أُحِبُُُّ الصَّلَاۃَ مَعَکَ، قَالَ: ((قَدْ عَلِمْتُ أَنَّکَ تُحِبِیِّنَ الصَّلَاۃَ مَعِی، وَصَلَاتُکِ فِی بَیْتِکِ خَیْرٌ لَکِ مِنْ صَلَاتِکِ فِی حُجْرَتِکَ، وَصَلَاتُکِ فِی حُجْرَتِکِ خَیْرٌ لَکِ مِنْ صَلَاتِکِ فِی دَارِکِ، وَصَلَاتُکِ فِی دَارِکِ خَیْرٌ لَکِ مِنْ صَلَاتِکِ فِی مَسْجِدِ قَوْمِکِ، وَصَلَاتُکِ فِی مَسْجِدِ قَوْمِکِ خَیْرٌ لَکِ مِنْ صَلَاتِکِ فِی مَسْجِدِی۔)) قَالَ: فَأَمَرَتْ، فَبُنِیَ لَھَا مَسْجِدٌ فِی أَقْصٰی شَیْئٍ مِنْ بَیْتِہَا وَأَظْلَمِہِ فَکَانَتْ تُصَلِّی فِیْہِ حَتّٰی لَقِیَتِ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ۔ (مسند احمد: ۲۷۶۳۰)

سیّدنا ابو حمید ساعدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی بیوی سیدہ ام حمید نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئی اور کہا: اے اللہ کے رسول!بے شک میں آپ کے ساتھ نمازپڑھنا پسند کرتی ہوں۔ آپ نے فرمایا: میں جانتا ہوں کہ تو میرے ساتھ نماز پڑھنا پسند کرتی ہے، لیکن تیرا (اپنی مخصوص) اقامت گاہ میں نماز پڑھنا (عام) کمرے میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے اور (عام) کمرے میں نماز پڑھنا گھر کے صحن میں نماز پڑھنے سے افضل ہے اور گھر کے صحن میں نماز پڑھنا اپنی قوم کی مسجد میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے اور اپنی قوم کی مسجد میں نماز پڑھنا میری اس مسجد ِ (نبوی) میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے۔ پھر اس عورت نے حکم دیا اور گھر کے ایک دور والے کونے اور اندھیرے والی جگہ میں ایک مسجد بنائی گئی، وہ اسی میں نماز پڑھتی تھی، یہاں تک کہ وہ اللہ تعالیٰ سے جا ملی۔
Haidth Number: 2498
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۴۹۸) تخریـج: …حدیث حسن۔ أخرجہ ابن حبان: ۲۲۱۷، وابن خزیمۃ: ۱۶۸۹، وابن ابی شیبۃ: ۲/ ۳۸۴ (انظر: ۲۷۶۳۰)

Wazahat

Not Available