Blog
Books
Search Hadith

علم سکھانے پر رغبت دلانے اور معلم کے آداب کا بیان

۔ (۲۵۲)۔عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍؓ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہُ قَالَ: ((عَلِّمُوْا وَ بَشِّرُوْا وَلَا تُعَسِّرُوْا، وَاِذَا غَضِبَ أَحَدُکُمْ فَلْیَسْکُتْ۔)) (مسند أحمد: ۲۱۳۶)

سیدنا عبد اللہ بن عباس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: تعلیم دو اور خوشخبریاں سناؤ اور مشکلات پیدا نہ کرو اور جب کسی کو غصہ آ جائے تو وہ خاموش ہو جائے۔
Haidth Number: 252
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۵۲) تخریج: حسن لغیرہ ۔ أخرجہ الطیالسی: ۲۶۰۸، وابن ابی شیبۃ: ۸/۵۳۲، والبزار: ۱۵۲ (انظر: ۲۱۳۶)

Wazahat

فوائد: …معلم، مربیّ اور مبلغ کو حکیم اور دانا ہونا چاہیے اورلوگوں کی ذہنی سطح اور ان کے مزاج کا اندازہ کر کے ان سے گفتگو کرنی چاہیے۔ غصے کی حالت میں عام لوگوں کو اچھے بھلے کی تمیز نہیں رہتی اور وہ ایسی باتیں کر جاتے ہیں، جن کی وجہ سے دلوں میں نفرت پیدا ہو جاتی ہے اور خود بولنے والی کو بھی ندامت ہوتی ہے، اس لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اس حالت میں خاموش رہنے کی تلقین کی ہے۔