Blog
Books
Search Hadith

نابینا آدمی اور بچے کی اور عورت کی عورتوں کی امامت کا بیان

۔ (۲۵۴۴) (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ أَبِیْہِ أَنَّہُمْ وَفَدُوا اِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَلَمَّا أَرادُوا أَنْ یَنْصَرِفُوْا، قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَنْ یَؤُمُّنَا؟ قَالَ: ((أَکْثَرُکُمْ جَمْعًا لِلْقُرْآنِ أَوْ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ۔)) قَالَ: فَلَمْ یَکُنْ أَحَدٌ مِنَ الْقَوْمِ جَمَعَ مِنَ الْقُرْآنِ مَا جَمَعْتُ، قَالَ: فَقَدَّمُوْنِی وَأَنَا غُلَامٌ، فَکُنْتُ أَؤُمُّہُمْ وَعَلَیَّ شَمْلَۃٌ لِی، قَالَ: فَمَا شَہِدْتُّ مَجْمَعًا مِنْ جِرْمٍ اِلَّا کُنْتُ اِمَامَہُمْ وَأُصَلِّی عَلٰی جَنَائِزِھِمْ اِلٰی یَوْمِی ھٰذَا۔ (مسند احمد: ۲۰۵۹۸)

(دوسری سند)ان کے باپ کہتے ہیں: ہم لوگ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گئے، جب ہم نے واپس لوٹنے کا ارادہ کیا تو کہا: اے اللہ کے رسول! ہماری امامت کون کرائے گا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو تم میں زیادہ قرآن یاد کرنے والا ہے۔ سیّدنا عمرو بن سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: ہماری قوم میں سے کوئی بھی ایسا نہیں تھا جس کو اتنا قرآن یاد ہوتا، جتنا مجھے تھا۔ اس لیے انھوں نے مجھے آگے کر دیا ، جبکہ میں ابھی لڑکا تھا، میں ان کی امامت کرواتا اور مجھ پر ایک چھوٹی سی چادر ہوتی تھی۔ میں جرم (ایک علاقہ کا نام) میں جس مجمع میں حاضر ہوتا تھا، تو ان کا امام ہوتا اور آج تک میں ہی ان کے جنازے پڑھاتا رہا ہوں۔
Haidth Number: 2544
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۵۴۴) تخریـج: …اسنادہ صحیح۔ أخرجہ ابوداود: ۵۸۷، وانظر الحدیث بالطریق الاول (انظر: ۲۰۳۳۲)

Wazahat

Not Available