Blog
Books
Search Hadith

علم سکھانے پر رغبت دلانے اور معلم کے آداب کا بیان

۔ (۲۵۵)۔عَنْ أَبِیْ ذَرٍّؓ قَالَ: لَقَدْ تَرَکَنَا مُحَمَّدٌ وَمَا یُحَرِّکُ طَائِرٌ جَنَاحَیْہِ فِی السَّمَائِ اِلَّا أَذْکَرَنَا مِنْہُ عِلْمًا۔ (مسند أحمد: ۲۱۶۸۸)

سیدنا ابوذرؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ہمیں اس حال میں چھوڑا کہ جو پرندہ بھی (اڑنے کے لیے) اپنے پروں کو حرکت دیتا، ہمیں اس سے کوئی نہ کوئی علم ہو جاتا تھا۔
Haidth Number: 255
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۵۵) تخریج: حدیث حسن ۔ أخرجہ الطیالسی: ۴۷۹ (انظر: ۲۱۳۶۱)

Wazahat

فوائد: …اس کا مفہوم یہ ہے کہ شریعت کے سارے احکام ومسائل کا علم ہو گیا تھا یا ہر پرندے کی حلت و حرمت، حلال پرندوں کے ذبح وغیرہ کے احکام اور اس سے متعلقہ دوسرے شرعی احکام بیان کر دیئے گئے تھے، اس حدیث کا یہ مطلب نہیں ہے کہ صحابہ کرام کو پرندوں سے فال لینا معلوم ہو گیا تھا، جو جاہلیت کی ایک رسم تھی۔ یہ مفہوم بھی ہو سکتا ہے کہ پرندوں کے اڑنے سے اللہ کی قدرت سمجھ آتی ہے اور اللہ کی معرفت میں اضافہ ہوتا ہے۔ جیسا کہ سورۃ الملک (آیت: ۱۹) میں اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت کی اس نشانی کی طرف توجہ دلائی ہے۔ (عبداللہ رفیق)