Blog
Books
Search Hadith

مقتدیوں کو لمبی نماز پڑھانے کے بارے میں سیّدنا معاذ بن جبل Bکا قصہ اور عذر کی وجہ سے مقتدی کا اکیلے نماز پڑھنے کا جواز

۔ (۲۵۵۷) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ بُرَیْدَۃَ قَالَ: سَمِعْتُ أَبِی بُرَیْدَۃَ الْأَسْلَمِیَّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ یَقُوْلُ: اِنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ صَلّٰی بِأَصْحَابِہِ صَلَاۃَ الْعِشَائِ فَقَرَأَ فِیْہَا {اِقْتَرَبَتِ السَّاعَۃُ} فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ قَبْلِ أَنْ یَفْرُغَ فَصَلّٰی وَذَھَبَ، فَقَالَ لَہُ مُعَاذٌ قَوْلًا شَدِیْدًا، فَأَتَی الرَّجُلُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَاعْتَذَرَ اِلَیْہِ، فَقَالَ: اِنِّی کُنْتُ أَعْمَلُ عَلَی الْمَائِ۔ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((صَلِّ بِالشَّمْسِ وَضُحَاھَا وَنَحْوِھَا مِنَ السُّوَرِ۔)) (مسند احمد: ۲۳۳۹۶)

سیّدنا بریدہ اسلمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: بیشک سیّدنا معاذ بن جبل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اپنے ساتھیوں کو عشاء کی نماز پڑھائی، اوراس میں {اِقْتَرَبَتِ السَّاعَۃُ} سورت کی تلاوت کی، ایک آدمی نماز سے فارغ ہونے سے پہلے ہی کھڑا ہو گیا اور علیحدہ نماز پڑھ کر چلا گیا، سیّدنا معاذ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس کے متعلق بڑی سخت بات کی۔ وہ آدمی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گیا اور آپ سے معذرت کرتے ہوئے کہا: میں نے پانی ڈھونے کا کام کیا، (اس لیے تھکا ہوا تھااور اس طرح نماز پڑھ لی)۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے (سیّدنا معاذ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو) فرمایا: تم سورۂ شمس جیسی سورتوں کے ساتھ امامت کروایا کرو۔
Haidth Number: 2557
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۵۵۷) تخریـج: …صحیح لغیرہ، لکن لفظۃ: ’’فقرأ فیھا: اقتربت الساعۃ‘‘ شاذ فی حدیث بریدۃ الاسلمی، والمحفوظ انہ قرأ فیھا سورۃ البقرۃ (انظر: ۲۳۰۰۸)

Wazahat

Not Available