Blog
Books
Search Hadith

صفوں کو درست کرنے اور ملانے پر رغبت دلانے کا بیان اور ان میں سے سب سے اچھی اور سب سے بری صفوں کا بیان

۔ (۲۶۵۶) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ وَمَلَائِکَتَہُ عَلَیْہِمُ السَّلَامُ یُصَلُّوْنَ عَلَی الَّذِیْنَ یَصِلُونَ الصُّفُوفَ، وَمَنْ سَدَّ فُرْجَۃً رَفَعَہُ اللّٰہُ بِہَا دَرَجَۃً)) (مسند احمد: ۲۵۰۹۴)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے ان لوگوں پر رحمت بھیجتے ہیں، جو صفوں کو ملاتے ہیں اور جو شخص صف کے خلا کو پر کرتا ہے، اللہ اس کا ایک درجہ بلند کر دیتا ہے۔
Haidth Number: 2656
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۶۵۶) تخریـج: …حدیث حسن، وھذا اسناد ضعیف، انما ھو عروۃ عن النبیV مرسل أخرجہ ابن ماجہ: ۹۹۵ (انظر: ۲۴۵۸۷)

Wazahat

فوائد: …فرشتوں کا رحمت بھیجنا، اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ایسے لوگوں کے حق میں دعائے رحمت کرتے ہیں۔یہ تھیں صف بندی کے بارے میں مسند احمد کی روایات، اب ہم سلسلہ صحیحہ کی اس موضوع سے متعلقہ ایسی روایات ذکر کریں گے، جو مسند احمد میں نہیں ہیں اور ان کے ساتھ امام البانی کے تاثرات کا تذکرہ بھی ہو گا۔سیدہ عائشہcکہتی ہیں کہ رسول اللہ aنے فرمایا: ((مَنْ سَدَّ فُرْجَۃً بَنَی اللّٰہُ بَیْتًا فِی الْجَنَّۃِ وَرَفَعَہٗ بِھَا دَرَجَۃً۔)) یعنی: ’’جس نے (صفّ کے) شگاف کو پُر کیا، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا اور ایک درجہ بلند کر دے گا۔‘‘ (صحیحہ:۱۸۹۲، الأمالی للمحاملی: ق ۳۶/۲، الطبرانی فی ’’الاوسط‘‘: ۱/ ۳۲/ ۲نحوہ)