Blog
Books
Search Hadith

بغیر ضرورت کے علم کے بارے میں کثرت ِ سوال کی مذمت کا بیان

۔ (۲۶۸)۔عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیْرِیْنَ قَالَ: کُنْتُ عِنْدَ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ فَسَأَلَہُ رَجُلٌ لَمْ أَدْرِ مَا ہُوَ، قَالَ: فَقَالَ أَبُوْ ہُرَیْرَۃَ: اَللّٰہُ أَکْبَرُ! سَأَلَ عَنْہَا اثْنَانِ وَہٰذَاالثَّالِثُ، سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ رِجَالًا سَتَرْتَفِعُ بِھِمِ الْمَسْأَلَۃُ حَتَّی یَقُوْلُوْا: خَلَقَ الْخَلْقَ فَمَنْ خَلَقَہُ۔)) (مسند أحمد: ۷۷۷۷)

محمد بن سیرین کہتے ہیں: میں سیدنا ابو ہریرہؓ کے پاس تھا کہ ایک آدمی نے ان سے ایک سوال کیا، مجھے علم نہیں کہ وہ سوال کیا تھا، جواباً سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا: اَللّٰہُ أَکْبَرُ! اس کے بارے میں دو بندے سوال کر چکے ہیں اور یہ تیسرا ہے، میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: بیشک لوگوں کے ساتھ سوالات کا سلسلہ جاری رہے گا، یہاں تک کہ وہ یہ سوال بھی کر دیں گے کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کیا، لیکن اُس کو کس نے پیدا کیا۔
Haidth Number: 268
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۶۸) تخریج: انظر الحدیث السابق

Wazahat

فوائد: …اگر کسی کو اس قسم کے سوال کا وسوسہ پیدا ہونے لگے تو وہ اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرے اور اس وقت کی مسنون دعائیں پڑھے۔