Blog
Books
Search Hadith

علم حاصل کرنے کے بعد اس کو چھپا لینے والے یا اس پر عمل نہ کرنے والے یا کسی غیر اللہ کے لیے وہ علم حاصل کرنے والی کی مذمت کابیان

۔ (۲۷۵)۔عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((لَمَّا أُسْرِیَ بِیْ مَرَرْتُ بِرِجَالٍ تُقْرَضُ شِفَاہُھُمْ بِمَقَارِیْضَ مِنْ نَارٍ، فَقُلْتُ: مَنْ ہٰؤُلَائِ یَا جِبْرِیْلُ؟ قَالَ: ہٰؤُلَائِ خُطَبَائُ مِنْ أُمَّتِکَ یَأْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَیَنْسَوْنَ أَنْفُسَہُمْ وَہُمْ یَتْلُوْنَ الْکِتَابَ، أَفَلَا یَعْقِلُوْنَ۔)) (مسند أحمد: ۱۳۴۵۴)

سیدنا انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب مجھے اسراء کروایا گیا تو میں ایسے لوگوں کے پاس سے گزرا کہ ان کے ہونٹ آگ کی قینچیوں سے کاٹے جا رہے تھے، میں نے کہا: اے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ انھوں نے کہا: یہ آپ کی امت کے وہ خطیب لوگ ہیں، جو لوگوں کو تو نیکی کا حکم دیتے ہیں، لیکن اس کے بارے میں اپنے نفسوں کو بھول جاتے ہیں، جبکہ یہ کتاب کی تلاوت بھی کرتے ہیں، کیا پس یہ لوگ عقل نہیں رکھتے۔
Haidth Number: 275
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۷۵) تخریج: حدیث صحیح ۔ أخرجہ البیھقی: ۴۹۶۶، وابویعلی: ۴۱۶۰، وابن حبان: ۵۳ (انظر:۱۳۴۲۱)

Wazahat

فوائد: …ہم اللہ تعالیٰ سے معافی اور عافیت کا سوال کرتے ہیں، کوئی بھی مذہبی رہنما یا خطیب ہو، اس کو سب سے پہلے اپنی ذات اور اپنے گھر کی فکر کرنی چاہیے۔