Blog
Books
Search Hadith

جمعہ کے لیے جلدی جانے، پیدل چل کر جانے، نہ کہ سواری پر، امام کے قریب ہو کر بیٹھنے اور خطبہ کے لیے خاموش ہونے وغیرہ کی فضیلت کا بیان

۔ (۲۷۶۲) عَنْ أَبِی ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِنَّ الْمَلَائِکَۃَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ عَلٰی أَبْوَابِ الْمَسَاجِدِ یَکْتُبُوْنَ النَّاسَ عَلَی مَنَازِلِھِمْ، جَائَ فُلَانٌ مِنْ سَاعَۃِ کَذَا، جَائَ فُلَانٌ مِنْ سَاعَۃِ کَذَا، جَائَ فُلَانٌ وَالْاِمَامُ یَخْطُبُ، جَائَ فُلَانٌ فَأَدْرَکَ الصَّلَاۃَ وَلَمْ یُدْرِکِ الْجُمُعَۃَ اِذَا لَمْ یُدْرِکِ الْخُطْبَۃَ۔)) (مسند احمد: ۸۵۰۴)

سیّدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بے شک فرشتے جمعہ کے دن مسجدوں کے دروازوں پر بیٹھ جاتے ہیں اور مراتب کے لحاظ سے لوگوں کا اندراج کرتے ہیں کہ فلاں آدمی فلاں گھڑی میں اور فلاں فلاں ٹائم پر پر آیا اور فلاں اس وقت آیا جب امام خطبہ دے رہا تھا اور فلاں نے نماز تو پالی لیکن جمعہ نہ پا سکا، کیونکہ اس سے خطبہ رہ گیا تھا۔
Haidth Number: 2762
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۷۶۲) تخریـج:… اس کی سند ضعیف ہے، کیونکہ علی بن زیدبن جدعان ضعیف ہے اور اوس بن خالد مجھول ہے۔ أخرجہ ابن ابی شیبۃ: ۲/ ۱۵۲، والطیالسی: ۲۵۶۵(انظر: ۸۵۲۳)

Wazahat

Not Available