Blog
Books
Search Hadith

جمعہ کی اذان کا بیان جب خطیب منبر پر بیٹھ جائے، نیز اس چیز کا بیان کہ عہد نبوی میں منبر کیسا تھا

۔ (۲۷۸۱) عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِذَا خَطَبَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ یُسْنِدُ ظَھْرَہُ اِلَی خَشَبَۃٍ فَلَمَّا کَثُرَ النَّاسُ قَالَ ابْنُولِیْ مِنْبَرًا أَرَادَ أَنْ یُسْمِعَہُمْ فَبَنَوْا لَہُ عَتَبَتَیْنِ فَتَحَوَّلَ مِنَ الْخَشَبَۃٍ اِلَی الْمِنْبَرِ، قَالَ: فَأَخْبَرَنِی أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّہُ سَمِعَ الْخَشَبَۃَ تَحِنُّ حَنِیْنَ الْوَالِہِ قَالَ فَمَا زَالَتْ تَحِنُّ حَتّٰی نَزَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنِ الْمِنْبَرِ فَمَشٰی اِلَیْہَا فَاحْتَضَنَہَا فَسَکَنَتْ ۔ (مسند احمد: ۱۳۳۹۶)

سیّدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب جمعہ کے دن خطبہ ارشاد فرماتے تو ایک لکڑی کے ساتھ اپنی پیٹھ کی ٹیک لگا لیتے، لیکن جب لوگ زیادہ ہوگئے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میرے لیے ایک منبر تیار کرو۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ارادہ یہ تھا کہ ان کو اپنی بات سنا سکیں، پس صحابہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے دو سیڑھیوں والا منبر تیار کیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس لکڑی والے منبر پر منتقل ہو گئے۔ سیّدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بتلایا کہ انہوں نے (اس پہلے والی) لکڑی کے لیے انتہائی غمگین کی رونے کی سی آواز سنی، وہ لگاتار روتی رہی، یہاں تک کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم منبر سے اترے، اس کی طرف گئے اور اس کو اپنے ساتھ لگایا، سو وہ خاموش ہو گئی۔
Haidth Number: 2781
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۷۸۱) تخریـج: …حدیث صحیح۔ أخرجہ الترمذی: ۳۶۲۷ (انظر: ۱۳۳۶۳)

Wazahat

Not Available