Blog
Books
Search Hadith

عید الفطر کے موقع پر نکلنے سے پہلے کھانے کا مستحب ہونا، نہ کہ عید الاضحی میں اور ان دونوں میں نماز کے وقت پر کلام کرنے کا بیان

۔ (۲۸۴۱) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَنَسٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ یَقُوْلُ: مَا خَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی یَوْمِ فِطْرٍ قَطُّ حَتّٰی یَأْکُلَ تَمَرَاتٍ، قَالَ: وَکَانَ أَنْسٌ یَأْکُلُ قَبْلَ أَنْ یَخْرُج ثلاثًا، فَاِنْ أَرَادَ أَنْ یَزْدَادَ أَکَلَ خَمْسًا، فَاِنْ أَرَادَ أَنْ یَزْدَادَ أَکَلَ وِتْرًا۔ (مسند احمد: ۱۳۴۶۰)

سیّدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عید الفطر کے دن (عید گاہ کی طرف) نہیں جاتے تھے، مگر کھجوریں کھا کر۔ سیّدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ خود نکلنے سے پہلے تین کھجوریں کھاتے تھے، اگر زیادہ کھانے کا ارادہ ہوتا تو پانچ کھاتے اور اگر اس سے بھی زیادہ کا ارادہ ہوتا تو طاق کھاتے۔
Haidth Number: 2841
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۸۴۱) تخریـج: …حدیث صحیح، وھذا اسناد ضعیف لضعف علی بن عاصم، وانظر: ۱۶۳۳ (انظر: ۱۳۴۲۶)

Wazahat

Not Available