Blog
Books
Search Hadith

اس شخص کا بیان جو یہ روایت کرتاہے کہ اس نماز کی دو رکعتیں (دوسری نمازوں کی) عام رکعات کی طرح ہوں گی

۔ (۲۹۰۱) عَنْ أَبِی بَکْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلٰی عَہْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَامَ یَجُرُّ ثَوْبَہُ مُسْتَعْجِلًا حَتّٰی أَتٰی الْمَسْجِدَ وَثَابَ النَّاسُ فَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ فَجُلِّیَ عَنْھَا، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَیْنَا فَقَالَ: ((اِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آیَتَانِ مِنْ آیَاتِ اللّٰہِ تَبَارَکَ وَتَعَالیٰ یُخَوِّفُ بِہِمَا عِبَادَہُ وَلَا یَنْکَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ۔)) قَالَ وَکَانَ ابْنُہُ اِبْرَاھِیْمُ عَلَیْہِ السَّلَامُ مَاتَ، ((فَاِذَا رَأَیْتُمْ مِنْہُمَا شَیْئًا فَصَلُّوا وَادْعُوْا حَتَّی یَنْکَشِفَ مِنْہُمَا مَا بِکُمْ۔)) (مسند احمد: ۲۰۶۶۱)

سیّدنا ابوبکرۃ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے زمانے میں سورج کو گرہن لگ گیا، آپ کھڑے ہوئے اور کپڑا گھسیٹتے ہوئے جلدی جلدی مسجد پہنچے اور لوگ بھی لگاتار جمع ہونا شروع ہو گئے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دو رکعت نماز پڑھائی اور سورج کا گرہن ختم ہوگیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: بے شک سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں،وہ ان کے ذریعے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے، یہ کسی کی موت کی وجہ سے بے نور نہیں ہوتے۔ اس دن دراصل آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا بیٹا(ابراہیم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ) فوت ہوا تھا۔ پس جب تم ان میں اس قسم کی چیز دیکھو تو نماز پڑھو اور دعا کرو، حتیٰ کہ وہ چیز ختم ہو جائے، جس میں تم مبتلا ہو۔
Haidth Number: 2901
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۹۰۱) تخریـج: …أخرجہ البخاری: ۱۰۴۰، ۵۷۹۵ (انظر: ۲۰۳۹۰)

Wazahat

Not Available