Blog
Books
Search Hadith

اس شخص کا بیان جو یہ روایت کرتاہے کہ اس نماز کی دو رکعتیں (دوسری نمازوں کی) عام رکعات کی طرح ہوں گی

۔ (۲۹۰۲) عَنْ قَبِیْصَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: اِنْکَسَفَتِ الشَّمْسُ فَخَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ فَأَطَالَ فِیْہِمَا الْقِرَائَ ۃَ، فَانْجَلَتْ، فَقَالَ: ((اِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آیَتَانِ مِنْ آیَاتِ اللّٰہِ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی یُخَوِّفُ بِہِمَا عِبَادَہُ، فَاِذَا رَأَیْتُمْ ذٰلِکَ فَصَلُّوا کَأَحدَثِ صَلَاۃٍ صَلَّیْتُمُوْھَا مِنَ الْمَکْتُوْبَۃِ۔)) (مسند احمد: ۲۰۸۸۳)

سیّدنا قبیصہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: سورج کو گرہن لگ گیا، پس رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم باہر تشریف لائے اور دو رکعت نماز پڑھائی اور ان میں قراء ت کو لمبا کیا، اتنے میں سورج صاف ہوگیا۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بے شک سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں، وہ ان کے ذریعے اپنے بندوں کو ڈراتاہے، پس جب تم اس چیز کو دیکھو تو جو تم نے تازہ تازہ فرض نماز پڑھی ہے، اس کی طرح کی نماز پڑھو۔
Haidth Number: 2902
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۹۰۲) تخریـج: …اسنادہ ضعیف، أبوقلابۃ بن عبد اللہ بن زید الجرمی کان کثیر الارسال، ولم یصرح ھنا بسماعہ من قبیصۃ بن مخارق، وذکر البیھقی فی ’’السنن‘‘ انہ لم یسمع منہ، انما رواہ عن رجل عنہ، وھذا الرجل ھو ھلال بن عامر وقیل: عمرو البصری، وھو لا یعرف کما قال الذھبی، وروی بعضھم ھذا الحدیث من طریق أیوب وغیرہ عن أبی قلابۃ عن النعمان، وابو قلابۃ لم یسمع من النعمان، فھذا یفید أن فی الحدیث اضطرابا أیضا أخرجہ النسائی: ۳/ ۱۴۴، وابوداود: ۱۱۸۶، وانظر: ۱۶۸۹ (انظر: ۲۰۶۰۷)

Wazahat

Not Available