Blog
Books
Search Hadith

نمازِ خوف کی مشروعیت کا سبب، اس کا حکم اور یہ کب ادا کی جائے گی نماز خوف کی اقسام میں سے پہلی قسم کا بیان

۔ (۲۹۵۰) عَنْ عِکْرِمَۃَ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما قَالَ: مَا کَانَتْ صَلَاۃُ الْخَوْفِ إِلاَّ کَصَلَاۃِ اَحْرَاسِکُمْ ہٰؤُلَائِ الْیَوْمَ خَلْفَ أَئِمَّتِکُمْ، إِلَّا أَنَّہَا کَانَتْ عُقَبًا، قَامَتْ طَائِفَۃٌ وَہُمْ جَمِیْعٌ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَسَجَدَتْ مَعَہُ طَائِفَۃٌ، ثُمَّ قَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَسَجَدَ الَّذِیْنَ کَانُوْا قِیَامًا لِأَنْفُسِہِمْ، ثُمَّ قَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَقَامُوْا مَعَہُ جَمِیْعًا، ثُمَّ رَکَعَ وَرَکَعُوْا مَعَہُ جَمِیْعًا، ثُمَّ سَجَدَ فَسَجَدَ الَّذِیْنَ کَانُوْا مَعَہُ قِیَامًا أَوَّلَ مَرَّۃٍ وَقَامَ الْآخَرُوْنَ الَّذِیْنَ کَانُوْا سَجَدُوْا مَعَہُ أَوَّلَ مَرَّۃٍ ، فَلَمَّا جَلَسَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَالَّذِیْنَ سَجَدُوْا مَعَہُ فِی آخِرِ صَلَاتِہِمْ سَجَدَ الَّذِیْنَ کَاُنْوَ قِیَامًا لِأَنْفُسِہِمْ ثُمَّ جَلَسُوْا، فَجَمَعَہُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِالسَّلَامِ۔ (مسند احمد: ۲۳۸۲)

سیّدنا عبد اللہ بن عباس کہتے ہیں کہ نماز خوف اسی طرح ہوتی تھی جس طرح آج کل کے تمہارے پہرہ دار اماموں کے پیچھے ادا کرتے ہیں، البتہ ان کی نماز باری باری ہوتی تھی اور وہ سب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیچھے کھڑے ہوتے تھے۔ سب لوگ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیچھے کھڑے ہو کر نماز شروع کرتے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سجدے کرتے تو پہلی صف والے بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ سجدے کرتے اور پچھلی صف والے کھڑے رہتے۔ جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سجدوں کے بعدکھڑے ہوتے تو پچھلی صف والے، جو کھڑے رہے تھے، وہ اپنا سجدے کرتے اور پھر سب (دوسری رکعت کے لیے) کھڑے ہو جاتے۔ پھر جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رکوع کرتے تو سب لوگ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ رکوع کرتے اور جب آپ سجدے کرتے تو پہلی رکعت میں جو لوگ کھڑے رہے تھے وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ سجدے کرتے اور جن لوگوں نے پہلی دفعہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ سجدے کئے تھے، وہ اب کی بار کھڑے رہتے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور ایک صف والے سجدوں کے بعد (تشہد کے لیے) بیٹھ جاتے تو کھڑے ہوئے لوگ اپنے سجدے کرکے بیٹھ جاتے ، پھر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سب لوگوں کو سلام میں جمع کر لیتے۔
Haidth Number: 2950
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۹۵۰) تخریـج: …اسنادہ حسن۔ أخرجہ النسائی: ۳/ ۱۷۰(انظر: )

Wazahat

Not Available