Blog
Books
Search Hadith

نمازِ خوف کی مشروعیت کا سبب، اس کا حکم اور یہ کب ادا کی جائے گی نماز خوف کی اقسام میں سے پہلی قسم کا بیان

۔ (۲۹۵۲) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما قَالَ: غَزَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وآلِہِ وَصَحْبِہِ وَسَلَّم سِتَّ مِرَارٍ قَبْلَ صَلَاۃِ الْخَوْفِ وَکَانَتْ صَلَاۃُ الْخَوْفِ فِی السَّنَۃِ السَّابِعَۃِ۔ (مسند احمد: ۱۴۸۱۰)

’سیّدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نمازِ خوف سے پہلے چھ غزوے کئے تھے اور نماز خوف ہجرت کے ساتویں سال مشروع ہوئی۔
Haidth Number: 2952
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۹۵۲) تخریـج: …حدیث صحیح، وھذا اسناد ضعیف لسوء حفظ ابن لھیعۃ (انظر: ۱۴۷۵۱)

Wazahat

فوائد: …چھ غزوات سے مراد وہ غزوے ہیں، جن میں لڑائی ہوئی تھی، وہ بالترتیب یہ ہیں: غزوۂ بدر، غزوۂ احد، غزوۂ خندق، غزوۂ قریظہ، غزوۂ مریسیع، غزوۂ خیبر۔اس باب میں نمازِ خوف کی اس صورت کا ذکر ہے، جس کے مطابق دشمن، اسلامی فوج اور ان کے قبلہ کے درمیان ہوتا ہے۔