Blog
Books
Search Hadith

نماز خوف کی تیسری صورت ہر گروہ کا امام کے ساتھ والی ایک رکعت پر ہی اکتفا کرنا اور دوسری کی قضائی نہ دینا

۔ (۲۹۵۷) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما قَالَ: صَلّٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلَاۃَ الْخَوْفِ بِذِی قَرَدٍ، أَرْضٍ مِنْ أَرْضِ بَنِی سُلَیْمٍ، فَصَفَّ النَّاسُ خَلْفَہُ صَفَّیْنِ صَفٌّ مُوَازِی الْعَدُوِّ، فَصَلّٰی بِالصَّفِّ الَّذِی یَلِیِْہِ رَکْعَۃً ثُمَّ نَکَصَ ہٰؤُلَائِ إِلٰی مَصَافِّ ہٰؤُلَائِ ، وَہٰؤُلَائِ إِلٰی مَصَافِّ ہٰؤُلَائِ، فَصَلّٰی بِہِمْ رَکْعَۃً أُخْرٰی (زَاد فی روَایۃ) فَکَانَتْ لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَکَعَتَیْنِ وَلِکُلِّ طَائِفَۃٍ رَکَعَۃً۔ (مسند احمد: ۲۱۹۲۸)

سیّدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے ، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بنو سلیم کے ایک علاقہ ذی قرد،، میں نمازِ خوف ادا کی، لوگوں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اقتداء میں دو صفیں بنا ئیں، ایک صف دشمن کے سامنے رہی اور ایک آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیچھے کھڑی ہو گئی، جو صف آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو ایک رکعت پڑھائی، پھر یہ لوگ دوسروں کی جگہ پر چلے گئے اور وہ اِن کی جگہ پر آ گئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے (بقیہ) ایک رکعت ان کو پڑھائی۔ ایک روایت میں ہے: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی دو اور ہر گروہ کی ایک ایک رکعت ہوئی۔
Haidth Number: 2957
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۹۵۷) تخریـج: …اسنادہ صحیح علی شرط مسلم أخرجہ النسائی: ۳/ ۱۶۹ (انظر: ۲۰۶۳، ۲۱۵۹۲)

Wazahat

فوائد: …اس حدیث سے ثابت ہوا کہ دونوں گروہوں نے ایک ایک رکعت پر ہی اکتفا کیا تھا، جبکہ آپaنے دو رکعتیں ادا کی تھیں، سنن نسائی کی روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں: ثُمَّ انْصَرَفَ ھٰؤُلَائِ اِلٰی مَکَانِ ھٰؤُلَائِ وَجَائَ أُولٰئِکَ فَصَلّٰی بِھِمْ رَکْعَۃً وَلَمْ یَقْضُوْا۔ یعنی: پھر یہ گروہ دوسرے گروہ کی جگہ پر چلا گیا اور وہ اِدھر آ گئے، آپaنے ان کو ایک رکعت پڑھائی اور لوگوں نے (دوسری رکعت کی) قضائی نہیں دی۔ یہ مسئلہ درج ذیل حدیث، جو نماز خوف والے ابواب کے شروع میں گزر چکی ہے، سے بھی ثابت ہوتا ہے: عَنِ ابْنِ عَباَّسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا أَنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ فَرَضَ الصَّلَاۃَ عَلٰی لِسَانِ نَبِیِّکُمْVعَلَی الْمُقِیْمِ أَرْبَعًا وَعَلَی الْمَسُافِرِ رَکَعَتَیْنِ وَعَلَی الْخَائِفِ رَکْعَۃً۔ (مسلم: ۶۸۷) سیّدنا عبد اللہ بن عباسbکہتے ہیںکہ اللہ تعالیٰ نے نبی کریمaکی زبان پر مقیم آدمی پر چار، مسافر پر دو اور خوف والے پر ایک رکعت فرض کی ہے۔