Blog
Books
Search Hadith

موت کو یاد رکھنے، اس کے لیے تیار رہنے اور اہل ایمان کو اس سلسلے میں ترغیب دلانا

۔ (۲۹۷۳) عَنْ عَامِرٍ قَالَ: قَالَ شُرَیْحُ بْنُ ہَانِیٍٔ: بَیْنَمَا أَنَا فِی مَسْجِدِ الْمَدِیْنَۃِ إِذْ قَالَ أَبُوْ ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ: سَمِعْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((لَا یُحِبُّ رَجُلٌ لِقَائَ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ إِلَّا أَحَبَّ اللّٰہُ لِقَائَہُ وَلَا أَبْغَضَ رَجُلٌ لِقَائَ اللّٰہِ إِلَّا أَبْغَضَ اللّٰہُ لِقَائَ ہُ۔)) فَأَتَیْتُ عَائِشَۃَ، فَقُلْتُ: لَئِنْ کَانَ مَا ذَکَرَ أَبُوْ ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حَقَّا لَقَدْ ہَلَکْنَا۔ فَقَالَتْ: إِنَّمَا الْہَالِکُ مَنْ ہَلَکَ فِیْمَا قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، وَمَا ذَالِکَ؟ قَالَ: قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((لَا یُحِبُّ رَجُلٌ لِقَائَ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ إِلَّا أَحَبَّ اللّٰہُ لِقَائَ ہُ وَلَا أَبْغَضَ رَجُلٌ لِقَائَ اللّٰہِ إِلَّا أَبْغَضَ اللّٰہُ لِقَائَ ہُ۔)) قَالَتْ: وَأنَا أَشْہَدُ أَنِّیْ سَمِعْتُہُ یَقُوْلُ ذَالِکَ، فَہَلْ تَدْرِی لِمَ ذَالِکَ؟ إِذَا حَشْرَجَ الصَّدْرُ وَطَمَحَ الْبَصَرُ وَاقْشَعَرَّ الْجِلْدُ، وَتَشَنَّجَتِ الأَصَابِعُ، فَعِنْدَ ذَالِکَ مَنْ أَحَبَّ لِقَائَ اللّٰہِ أَحَبَّ اللّٰہُ لِقَائَ ہُ، وَمَنْ أَبْغَضَ لِقَائَ اللّٰہُ أَبْغَضَ اللّٰہِ لِقَائَ ہُ۔ (مسند احمد: ۸۵۳۷)

شریح بن ہانی کہتے ہیں: میں مدینہ کی مسجد میں تھا، سیّدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے وہاں یہ حدیث بیان کی کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ تعالیٰ کی ملاقات کو پسند کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس کی ملاقات کو پسند کرتا ہے اور جو شخص اللہ تعالیٰ کی ملاقات کو ناپسند کرتا ہے، اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنے کو ناپسند کرتا ہے۔ میں یہ حدیث سن کر سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس چلا گیا اور کہا: اگر بات اسی طرح ہو جیسے سیّدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بیان کی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم سب ہلاک ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ارشاد کے مطابق جو ہلاک ہوا، وہ تو واقعی ہلاک ہونے والا ہے، بھلا بات ہے کون سی؟ میں نے کہا: سیّدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ تعالیٰ کی ملاقات کو پسند کرتا، اللہ تعالیٰ بھی اس کی ملاقات کو پسند کرتا ہے اور جو شخص اللہ تعالیٰ کی ملاقات کو ناپسند کرتا ہے، اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنے کو ناپسند کرتا ہے ۔یہ سن کر سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: میں بھی گواہی دیتی ہوں کہ میں نے بھی یہ حدیث رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی ہے۔ بھلا کیا تم جانتے ہو ایسا کیوں ہو گا؟ جب سینے سے سانس کے گھٹنے کی آواز آنے لگے گی، نظر کھلی رہ جائے گی، رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے اور انگلیاں اکڑ جائیں گے، اس موقعہ پر جو شخص اللہ تعالیٰ کی ملاقات پسند کرتاہے، اللہ تعالیٰ بھی اس کی ملاقات پسند کرتا ہے اور جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملنے کو پسند نہ کرتا، اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنا پسند نہیں کرتا۔
Haidth Number: 2973
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۹۷۳) تخریـج: …أخرجہ مسلم: ۲۶۸۵، وأخرج المرفوع منہ البخاری: ۷۵۰۴ وجعلہ حدیثا قدسیا (انظر: ۸۵۵۶، ۹۴۱۰)

Wazahat

فوائد: …سیدہ عائشہ c کے جواب کا مقصد یہ ہے کہ اس حدیث کا مصداق عالَم نزع میں مبتلا شخص ہے۔