Blog
Books
Search Hadith

موت کو یاد رکھنے، اس کے لیے تیار رہنے اور اہل ایمان کو اس سلسلے میں ترغیب دلانا

۔ (۲۹۷۸) عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِنْ شِئْتُمْ أَنْبَأْتُکُمْ مَا أَوَّلُ مَا یَقُوْلُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَمَا أَوَّلُ مَا یَقُوْلُوْنَ لَہُ۔)) قُلْنَا: نَعَمْ یَا رَسُوْْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ((إِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ یَقُوْلُ لِلْمُؤْمِنِیْنَ ہَلْ أَحْبَبْتُمْ لِقَائِی؟ فَیَقُوْلُوْنَ: نَعَمْ یَا رَبَّنَا، فَیَقُوْلُ لِمَ؟ فَیَقُوْلُوْنَ: رَجَوْنَا عَفْوَکَ وَمَغْفِرَتَکَ فَیَقُوْلُ قَدْ وَجَبَتْ لَکُمْ مَغْفِرَتِیْ)) (مسند احمد: ۲۲۴۲۲)

سیّدنا معاذ بن جبل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تم چاہتے ہو تو میں تمہیں یہ بتلا دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اہل ایمان سے سب سے پہلے کیا فرمائے گا اور وہ اس کو کیا کہیں گے؟ ہم نے کہا: جی ہاں اے اللہ کے رسول اللہ! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ مومنوں سے کہے گا: کیا تم میری ملاقات پسند کرتے تھے؟ وہ کہے گے: جی ہاں، اے ہمارے ربّ! اللہ تعالیٰ پوچھے گا: کیوں؟ وہ کہیں گے: ہم تیری معافی اور بخشش کی امید رکھتے تھے۔ پس وہ کہے گا: تمہارے لیے میری بخشش واجب ہو چکی ہے۔
Haidth Number: 2978
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۹۷۸) تخریـج: …اسنادہ ضعیف، عبد اللہ بن زحر ضعیف، وأبو عیاش المعافری لم یسمع من معاذ أخرجہ الطیالسی: ۵۶۴، والطبرانی فی ’’الکبیر‘‘: ۲۰/ ۲۵۱ (انظر: ۲۲۰۷۲)

Wazahat

فوائد: …تمام احادیث اپنے مفہوم میں واضح ہیں، ہمیں چاہئے کہ مادیت پرستی، حبِّ دنیا، بے صبری اور دین میں عدم دلچسپی جیسے مصائب سے جان چھڑائیں اور اللہ تعالیٰ سے حقیقی تعلق پیدا کر کے اس کے پاس جانے کا شوق پیدا کریں۔