Blog
Books
Search Hadith

موت کی تمنا کے مکروہ ہونے اور نیک عمل والی طویل عمر کی فضیلت کا بیان

۔ (۲۹۹۰)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) اِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا یَتمَنّٰی أَحَدُکُمْ الْمَوْتَ، إِمَّا مُسِیْئٌ فَیَسْتَعْفِرُ أَوْ مُحْسِنٌ فَیَزْدَادُ۔)) (مسند احمد: ۱۰۶۷۹)

(دوسری سند)رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی آدمی موت کی تمنا نہ کرے، کیونکہ اگر وہ گنہگار ہے تو اللہ سے گناہوں کی معافی مانگ لے گا اور اگر نیک ہے تو نیکیوں میں اضافہ کر لے گا۔
Haidth Number: 2990
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۹۹۰)تخریـج: …انظر الحدیث بالطریق الأول

Wazahat

فائدہ: …عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ ہر مسلمان بالآخر نیکیوں میں اضافے اور برائیوں میں کمی کی صورت میں زندگی سے مستفید ہو جاتا ہے، ہزاروں لوگوں کی زندگیوں کا مشاہدہ کیا ہے کہ انتہائی برے کردار اور عیاشی کے بعد ان کو رجوع الی اللہ نصیب ہو جاتا ہے، چہرے پر سفید بالوں والی سنت نظر آنے لگتی ہے، ذہن تبدیل ہو جاتے ہیں، اخلاق میں نرمی آ جاتی ہے، بسا اوقات حج و عمرہ کی سعادت بھی مل جاتی ہے۔ علی ہذا القیاس۔بہرحال چند لوگ ایسے بھی نظر آ سکتے ہیں، جو اپنی زندگی سے اس طرح نقصان اٹھاتے کہ ان کی پہلی عمر میں نیکی کا رجحان ہوتا ہے اور پچھلی عمر میں برائی کا اور وہ دن بدن فرائض و واجبات میں کمی کر کے اور حرام امور کا ارتکاب کر کے اللہ تعالیٰ اور اس کے بندوں کے مقروض بنتے رہتے ہیں۔ لیکن اکثریت کو دیکھ کر نفع یا نقصان کا حکم لگایا جاتا ہے، نہ کہ چند افراد کو۔