Blog
Books
Search Hadith

قریب الموت کو کلمۂ توحید کی نصیحت کرنا، اس کے پاس نیک لوگوں کا حاضر ہونا اور اس کی پیشانی کا پسینہ، ان امور کا بیان

۔ (۳۰۰۷) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَادَ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ (وَفِی رِوَایَۃٍ مِنْ بَنِی النَّجَّارِ) فَقَالَ: ((یَا خَالُ! قُلْ لَا إلٰہ إِلَّا اللّٰہُ۔)) فَقَالَ: أَخَالٌ أَمْ عَمٌّ؟ فَقَالَ: ((لَا بَلْ خَالٌ۔)) قَالَ: فَخَیْرٌ لِیْ أَنْ أَقُوْلَ لَا إلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ؟)) فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہِ وَصَحْبِہِ وَسَلَّمَ: ((نَعَمْ۔)) (مسند احمد: ۱۲۵۹۱)

سیّدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک انصار یا بنو نجار کے ایک آدمی کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے فرمایا: ماموں جان! کہو لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ۔ اس نے کہا: ماموں یا چچا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: چچا نہیں، بلکہ ماموں۔ اس نے پوچھا: کیا لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ پڑھنا میرے حق میں بہتر ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہاں ۔
Haidth Number: 3007
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۰۰۷) تخریـج: …اسنادہ صحیح علی شرط مسلم أخرجہ أبویعلی: ۳۵۱۲، والضیاء فی ’’المختارۃ‘‘: ۱۶۴۰، والبزار: ۷۸۷ (انظر: ۱۲۵۴۳، ۱۳۸۲۶)

Wazahat

فوائد:…آپaنے اس شخص کو ماموں کہا تھا کیونکہ اس کا تعلق بنو نجار سے تھے اور بنونجار آپa کے دادا عبد المطلب کے ماموں تھے۔