Blog
Books
Search Hadith

قریب الموت کو کلمۂ توحید کی نصیحت کرنا، اس کے پاس نیک لوگوں کا حاضر ہونا اور اس کی پیشانی کا پسینہ، ان امور کا بیان

۔ (۳۰۰۸) وَعَنْہُ أَیْضًا أَنَّ غُلَامًا یَہُوْدِیًا کَانَ یَضَعُ لِلنَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَضُوْئَ ہُ وَیُنَاوِلُہُ نَعْلَیْہِ؟ فَمَرِضَ فَأتَاَہُ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَدَخَلَ عَلَیْہِ وَأَبُوْہُ قَاعِدٌ عِنْدَ رَأْسِہِ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((یَا فُلَانُ! قُلْ لَا إلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ۔)) فَنَظَرَ إِلٰی أَبِیْہِ، فَسَکَتَ أبُوْہُ، فَأَعَاَد عَلَیْہِ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَنَظَرَ إلٰی أبِیْہِ، فَقَالَ أبُوْہُ: أَطِعْ أَبَا قَاسِمٍ، فَقَالَ الْغُلَامُ: أَشْہَدُ أَنْ لَّا إلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَنَّکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ۔ فَخَرَجَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَہُوَ یَقُوْلُ: ((اَلْحَمْدُ اللّٰہِ الَّذِی أَخْرَجَہُ بِی مِنَ النَّارِ)) (مسند احمد: ۱۲۸۲۳)

سیّدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ ایک یہودی لڑکا نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے وضو کا پانی رکھ دیا کرتا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے جوتے اٹھا کر لا دیتا تھا، وہ بیمار پڑ گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کے پاس تشریف لے گئے جبکہ اس کاوالد اس کے سرہانے بیٹھا ہوا تھا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بچے سے فرمایا: اے فلاں! کہو لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ۔ اس نے اپنے والد کی طرف دیکھا اور اس کا والد خاموش رہا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی بات دوہرائی۔اس نے پھر اپنے والد کی طرف دیکھا، اس دفعہ اس کے والد نے کہا: ابو القاسم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بات مان لو۔ یہ سن کر بچے نے کہا: أَشْہَدُ أَنْ لَّا إلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَنَّکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ (میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور آپ اللہ کے رسول ہیں۔) جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وہاں سے نکلے تو فرما رہے تھے: اللہ کا شکر ہے، جس نے اسے میرے سبب سے جہنم سے بچا لیا۔
Haidth Number: 3008
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۰۰۸) تخریـج: …حدیث صحیح، وھذا اسناد ضعیف، مؤمل سییء الحفظ لکنہ متابع أخرجہ البخاری: ۱۳۵۶، ۵۶۵۷ (انظر: ۱۲۷۹۲، ۱۳۹۷۷)

Wazahat

فوائد: …سیدنا صفوان بن عسال مرادی bکہتے ہیں: رسول اللہaایک یہودی لڑکے پاس گئے، جبکہ وہ بیمار تھا، آپaنے اسے فرمایا: ’’کیا تو گواہی دیتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی معبودِ برحق ہے؟‘‘ اس نے کہا: جی ہاں۔