Blog
Books
Search Hadith

قریب الموت کے پاس سورۂ یس کی تلاوت کرنے، شدتِ موت، روح کے عالَم نزع میت کی آنکھیں بند کرنے اور اس کے لیے دعا کرنے کا بیان

۔ (۳۰۱۷) عَنِ أُمِّ سَلَمَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِذَا حَضَرْتُمُ الْمَیِّتَ أَوْ الْمَرِیْضَ فَقُوْلُوْا خَیْرًا، فَإِنَّ الْمَلَائِکَۃَ یُؤَمِّنُوْنَ عَلٰی مَا تَقُوْلُوْنَ۔)) قَالَتْ: فَلَمَّا مَاتَ أَبُوْ سَلَمَۃَ أَتَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّ أَبَا سَلَمَۃَ قَدْ مَاتَ، فَقَالَ: ((قُوْلِی اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ وَلَہُ وَأَعْقِبْنِی مِنْہُ عُقْبٰی حَسَنَۃً۔)) قَالَتْ: فَقُلْتُ: فَاَعْقَبَنِیَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ مَنْ ہُوَ خَیْرٌ لِی مِنْہُ مُحَمَّدًا ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۲۷۰۳۰)

سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم کسی مریض یا قریب الموت کے پاس جائو تو خیر والی بات کیا کرو، کیونکہ تم جو کچھ کہتے ہو فرشتے اس پر آمین کہتے ہیں۔ جب میرے شوہر سیّدنا ابو سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا انتقال ہوا تو میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئی اور کہا: اے اللہ کے رسول!ابو سلمہ فوت ہو گیا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ دعا کر: اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ وَلَہُ وَأَعْقِبْنِی مِنْہُ عُقْبًی حَسَنَۃَ (یا اللہ! مجھے اور اس کو بخش دے اور مجھے اس کا بہتر بدلہ عطا فرما۔) پھر اللہ تعالیٰ نے مجھے اس کے بدلے محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عطا کیے جو میرے حق میں اس سے بہتر تھے۔
Haidth Number: 3017
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۰۱۷) تخریج: …أخرجہ مسلم: ۹۱۹ (انظر: ۲۶۴۹۷)

Wazahat

فوائد: …خیر والی بات سے مراد دعا و استغفار کرنا، اس باب کی آخری حدیث کی شرح دیکھیں۔