Blog
Books
Search Hadith

قریب الموت کے پاس سورۂ یس کی تلاوت کرنے، شدتِ موت، روح کے عالَم نزع میت کی آنکھیں بند کرنے اور اس کے لیے دعا کرنے کا بیان

۔ (۳۰۲۰)وَعَنْہَا أَیْضًا قَالَتْ: تُوُفِّیَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَوْ قُبِضَ أَوْ مَاتَ وَہُوَ بَیْنَ حَاقِنَتِی وَذَاقِنَتِیْ، فَـلَا أَکْرَہُ شِدَّۃَ الْمَوْتِ لأَحَدٍ بَعْدَ الَّذِی رَأَیْتُ بِرَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۲۴۹۸۷)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات اس حال میں ہوئی کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے سینہ اور ٹھوڑی کے درمیان تھے۔ میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی موت کا منظر دیکھنے کے بعد اب کسی کے لیے موت کی شدت کو ناپسند نہیں کرتی۔
Haidth Number: 3020
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۰۲۰)تخریـج: …أخرجہ البخاری: ۴۴۴۶ (انظر: ۲۴۳۵۴)

Wazahat

فوائد: …’’حَاقِنَۃ‘‘: دونوں ہنسلیوں کا درمیانی گڑھا ’’ذَاقِنَۃ‘‘: گلے کا ابھرا ہوا کنارہ ، ٹھوڑی کے نیچے کا حصہ سیدہ عائشہ cکی مراد یہ ہے کہ آپaکا سر مبارک ان کے سینے پر تھا اور آپ aموت کے شدائد میں مبتلا تھے۔