Blog
Books
Search Hadith

اس کا بیان کہ جب اللہ تعالیٰ کسی بندے کی روح کسی علاقے میں قبض کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو اس کے لیے اس میں کوئی ضرورت بنا دیتا ہے نیز اچانک موت کا بیان

۔ (۳۰۲۶) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: سَأَلْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ مَوْتِ الْفَجْأَۃِ، فَقَالَ: ((رَاحَۃٌ لِلْمُؤْمِنِیْنَ،وَأَخْذَۃُ أَسَفٍ لِلْفَاجِرِ۔)) (مسند احمد: ۲۵۵۵۶)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اچانک موت کے بارے میں پوچھا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ مومن کے لیے تو راحت ہے، لیکن گنہگار کے لیے غضب کی پکڑ ہے۔
Haidth Number: 3026
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۰۲۶) تخریـج: …اسنادہ واہٍ، عبید اللہ بن الولید الوصافی متروک، وعبد اللہ بن عبید اللہ بن عمیر لم یسمع من عائشۃ۔ لیکن یہ حدیث شواہد کی بنا پر صحیح ہے۔ أخرجہ البیھقی: ۳/ ۳۷۹، والطبرانی فی ’’الاوسط‘‘: ۳۱۵۳، وعبد الرزاق: ۶۷۸۱ (انظر: ۲۵۰۴۲)

Wazahat

فوائد: …چونکہ مومن ہر وقت موت کو یاد رکھتا ہے اور اس کے لیے مکمل تیار ہوتا ہے، جبکہ گنہگار اور بدکار اپنے گناہوں کی دلدل میں ابھی تک پھنسا ہوتا ہے اور ابھی تک اس نے توبہ کرنے کا سوچا ہی نہیں ہوتا کہ موت اسے دبوچ لیتی ہے۔