Blog
Books
Search Hadith

میت کو ڈھانپنے اور اسے بوسہ دینے کا بیان

۔ (۳۰۴۵)(وَعَنْہَا مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) بِنَحْوِہِ وَفِیْہِ: رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُْقَبِّلُ عُثْمَانَ بْنَ مَظْعُوْنٍ وَہُوَ مَیِّتٌ قَالَتْ: فَرَأَیْتُ دُمُوْعَہُ تَسِیْلُ عَلٰی خَدَّیْہِ یَعْنِی عُثْمَانَ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ وَعَیْنَاہُ تُہْرَاقَانِ أَوْ قَالَ وَہُوَ یَبْکِی۔ (مسند احمد: ۲۶۲۳۱)

(دوسری سند)میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیّدنا عثمان بن مظعون ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو بوسہ دیا، جب کہ وہ میت تھے، میں نے دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے آنسو عثمان کے رخساروں پر بہہ رہے تھے۔ عبد الرحمن نے کہا: اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی آنکھیں بہہ رہی تھیں، یا کہا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رو رہے تھے۔
Haidth Number: 3045
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۰۴۵) تخریـج: …انظر الحدیث بالطریق الأول

Wazahat

فوائد: …اس سلسلے میں صرف سیّدنا ابو بکر bکا رسول اللہa کو بوسہ دینا ثابت ہے، اہل علم نے کہا ہے کہ چونکہ کسی صحابی نے ان پر انکار نہیں کیا، اس لیے اس کو اجماعِ صحابہ سمجھا جائے گا۔ ویسے بھی یہ ایک معاملہ ہے، نہ کہ عبادت، اس لیے اگر کسی نص میں اس کی نفی نہیں کی گئی تو اس کو جائز ہی سمجھا جائے گا۔