Blog
Books
Search Hadith

میت پر رونے کی ناجائز صورت کا بیان

۔ (۳۰۵۵) عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: لَمَا مَاتَ أَبُوْ سَلَمَۃَ قُلْتُ: غَرِیْبٌ وَمَاتَ بَأَرْضِ غُرْبَۃٍ، فَأَفَضْتُ بُکَائً فَجَائَ تِ امْرَأَۃٌ تُرِیْدُ أَنْ تُسْعِدَنِی مِنَ الصَّعِیْدِ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ: ((تُرِیدِیْنَ أَنْ تُدْخِلِی الشَّیْطَانَ بَیْتًا قَدْ أَخْرَجَہُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ مِنْہُ۔)) قَالَتْ: فَلَمْ أَبْکِ عَلَیْہِ۔ (مسند احمد: ۲۷۰۰۵)

سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں: جب سیّدنا ابو سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا انتقال ہوا تو میں نے کہا: پردیسی تھا اور پردیس میں فوت ہو گیا، پس میں رو پڑی۔ (مدینہ کی) بالائی بستیوں سے ایک خاتون آئی، اس کا ارادہ تھا کہ (نوحہ کرنے میں) میری مدد کرے گی، لیکن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے جس گھر سے شیطان کونکال دیا ہے تم دوبارہ اس کو وہاں داخل کرنا چاہتی ہو۔ پس یہ سن کر میں نہ روئی۔
Haidth Number: 3055
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۰۵۵) تخریـج: …أخرجہ مسلم: ۹۲۲ (انظر: ۲۶۴۷۲)

Wazahat

فوائد: …سیدہ ابو سلمہ b مکہ مکرمہ سے تعلق رکھتے تھے اور مدینہ منورہ میں فوت ہو گئے تھے، ان کی اہلیہ پردیس سے یہی کچھ مراد لے رہی ہیں۔