Blog
Books
Search Hadith

گھر والوں کے رونے کی وجہ سے میت کو عذاب دیئے جانے کا بیان

۔ (۳۰۶۳)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ قَالَ: حَدَّثَنِی أَبِی أَنَّ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ لَہُ: یَا ابْنَ اُخْتِیْ، إِنَّ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمٰنِ تَعْنِی ابْنَ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما أَخْطَأَ سَمْعُہُ؟ إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ذَکَرَ رَجُلًا یُعَذَّبُ فِی قَبْرِہِ بِعَمَلِہِ وَأَہْلُہُ یَبْکُوْنَ عَلَیْہِ وَإِنَّہَا وَاللّٰہِ مَا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزْرَ أُخْرٰی۔ (مسند احمد: ۲۵۱۴۴)

(دوسری سند)سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے عروہ سے کہا: میرے بھانجے! ابو عبد الرحمن یعنی ابن عمر کو سننے میں غلطی لگی ہے۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تو ایک آدمی کا ذکر کیا تھا، جسے اس کے اعمال کے جرم میں عذاب ہو رہا تھا اور اس کے اہل و عیال اس پر رو رہے تھے۔ اللہ کی قسم ہے کہ کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے نفس کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔
Haidth Number: 3063
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۰۶۳)تخریـج: …انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد: …سیدہ عائشہ اور سیّدنا ابن عمرeسے مروی دو الگ الگ احادیث ہیں اور دونوں کا مفہوم بھی ایک دوسرے سے مختلف ہے۔ میت کو اہل میت کے رونے کی وجہ سے عذاب کیوں ہوتا ہے؟ اس کا جواب آگے آ رہا ہے۔