Blog
Books
Search Hadith

گھر والوں کے رونے کی وجہ سے میت کو عذاب دیئے جانے کا بیان

۔ (۳۰۷۳) عَنْ عَلِیِّ بْنِ رَبِیَعَۃ الْأَسْدِیِّ قَالَ: مَاتَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ یُقَالُ لَہُ قَرَظَۃُ بْنُ کَعْبٍ فَنِیْحَ عَلَیْہِ (وَفِی رِوَیَۃٍ إِنَّ أَوَّلَ مَنْ نِیْحَ عَلَیْہِ بَالْکُوْفَۃِ قَرَظَۃُ بْنُ کَعْبٍ الْأَنْصَارِیُّ) فَخَرَجَ الْمُغِیْرَۃُ بْنُ شُعْبَۃُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، فَصَعِدَ الْمِنْیَرَ فَحَمِدَ اللّٰہِ وَأَثْنٰی عَلَیْہِ، ثُمَّ قَالَ: مَا بَالُ النَّوْحِ فِی الْأِسْلَامِ، أَمَا إِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((إِنَّ کَذِبًا عَلَیَّ لَیْسَ کَکذِبٍ عَلٰی أَحَدٍ، أَلَا وَمَنْ کَذَبَ عَلَیَّ متُعَمِّدًا فَلْیَتَبَوَّأْ مَقْعَدَہُ مِنَ النَّارِ۔)) أَلَا وَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((مَنْ یُنَحْ عَلَیْہِ یُعَذَّبْ بِمَا نِیْحَ بِہِ عَلَیْہِ۔)) (مسند احمد: ۱۸۳۲۰)

علی بن ربیعہ اسدی کہتے ہیں: قرظہ بن کعب نامی ایک انصاری آدمی فوت ہو گیا اور اس پر نوحہ کیا جانے لگا، ایک روایت میں ہے کہ کوفہ میں سب سے پہلے قرظہ بن کعب انصاری پر نوحہ کیا گیا، سیّدنامغیرہ بن شعبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ منبر پر تشریف لائے اور اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کرنے کے بعد کہا: اسلام میں نوحہ کا کیا کام؟ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: مجھ پر جھوٹ بولنا، یہ عام آدمی پر جھوٹ بولنے کی طرح نہیں ہے، خبردار!جس نے جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ بولا، وہ اپنا ٹھکانہ جہنم سے تیار کر لے۔ اور میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے بھی سنا: جس پر نوحہ کیا گیا تو اسے اس وجہ سے عذاب دیا جائے گاکہ اس پر نوحہ کیا گیا۔
Haidth Number: 3073
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۰۷۳) تخریـج: …أخرجہ البخاری: ۱۲۹۱، وأخرجہ مسلم: ۴ دون ذکر النوح، و ۹۳۳ بذکر النوح فقط (انظر: ۱۸۱۴۰)

Wazahat

Not Available