Blog
Books
Search Hadith

دوسروں کو کسی کے مرنے کی خبر دینا

۔ (۳۰۸۸) عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ قَالَ: سُئِلَ جَابِرٌ عَمَّا یُدْعٰی لِلْمَیِّتِ؟ فَقَالَ: مَا أَبَاحَ لَنَا فِیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَلَا أَبُوْ بَکْرٍ وَلَا عُمَرُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما ۔ (مسند احمد: ۱۴۹۰۷)

ابوزبیرکہتے ہیں: سیّدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے میت کے لیے دی جانے والی پکار کے بارے میں پوچھا گیا، انھوں نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اور سیّدنا ابوبکر اور سیّدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما نے ہمیں اس کی اجازت نہیں دی۔
Haidth Number: 3088
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۰۸۸) تخریـج: …اسنادہ ضعیف، حجاج بن ارطاۃ مدلس وقد عنعن أخرجہ ابن ماجہ: ۱۵۰۱ (انظر: ۱۴۸۴۶)

Wazahat

فائدہ: …’’نَعْیٌ‘‘ یا ’’نَعِیٌّ‘‘ کے لغوی معانی ہیں: کسی کی موت کی خبر دینا۔آپaنے اس سے منع فرمایا ہے، جبکہ جب آپaنے بعض لوگوں کی موت کا اعلان کیا تو اس وقت یہی الفاظ استعمال کیے گئے، مثلا: سیّدنا ابوہریرہ bکہتے ہیں: (( اِنَّّ رَسُوْلَ اللّٰہِVنَعَی النَّجَاشِیَّ فِیْ الْیَوْمِ الَّذِیْ مَاتَ فِیْہِ، خَرَجَ اِلَی الْمُصَلّٰی فَصَفَّ بِھِمْ وَکَبَّرَ اَرْبَعًا۔)) یعنی: ’’جس دن نجاشی فوت ہوا، اسی دن آپaنے اس کی موت کی خبر دی، پھر نماز گاہ کی طرف نکلے، لوگوں کی صفیں بنوائیں اور چار تکبیرات کہیں۔‘‘ (بخاری: ۱۲۴۵) اسی طرح سیّدنا جعفر، سیّدنا زید اور سیّدنا ابن رواحہeوغیرہ کا اعلان بھی کیا گیا۔