Blog
Books
Search Hadith

میت کے امور کا ذمہ دار کون ہے؟ اس کا اور اس کے ساتھ نرمی کرنے اس پر پردہ ڈالنے اور اس کے ثواب کا بیان

۔ (۳۰۹۷) عَنْ صَالِحٍ أَبِی حُجَیْرٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ خُدَیْجٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌قَالَ: وَکَانَتْ لَہُ صُحْبَۃٌ، مَنْ غَسَّلَ مَیِّتًا وَکَفَّنَہُ وَتَبِعَہُ وَوَلِیَ جُثَّتَہُ، رَجَعَ مَغْفُوْرًا لَہُ۔ قَالَ أَبُوْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ: قَالَ أَبِی: لَیْسَ بِمَرْفُوْعٍ۔ (مسند احمد: ۲۷۸۰۰)

صحابی ٔ رسول سیّدنا معاویہ بن خدیج ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: جو شخص میت کو غسل اور کفن دے، پھر اس کے ساتھ جائے اور اس کے دفن کا اہتمام کرے تو بخشا بخشایا واپس آئے گا۔ امام احمدk نے کہا: یہ مرفوع نہیں ہے۔
Haidth Number: 3097
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۰۹۷) تخریـج: …اسنادہ ضعیف لجھالۃ حال صالح أبی حجیر بن حجیر، ثم ان فی سماع ثابت من صالح شکا، أشار الیہ ابوزرعۃ العراقی فی ’’ذیل الکاشف‘‘ أخرجہ البخاری فی ’’التاریخ الکبیر‘‘: ۴/ ۲۷۵، وابن سعد: ۷/ ۵۰۳ (انظر: ۲۷۲۵۸)

Wazahat

فوائد: …یہ حدیث حکماً مرفوع ہے، کیونکہ ایسی بات اپنی رائے سے نہیں کہی جا سکتی۔