Blog
Books
Search Hadith

میت کے امور کا ذمہ دار کون ہے؟ اس کا اور اس کے ساتھ نرمی کرنے اس پر پردہ ڈالنے اور اس کے ثواب کا بیان

۔ (۳۰۹۸) عَنْ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌: أَنَّ آدَمَ عَلَیْہِ السَّلَامُ قَبْضَتْہُ الْمَلَائِکَۃُ وَغَسَّلُوْا وَکَفَّنُوْہُ وَحَنَّطُوْہُ وَحَفَرُوْا لَہُ وَأَلْحَدُوْا لَہُ وَصَلَّوْا عَلَیْہِ ، ثُمَّ دَخَلُوْا قَبْرَہُ فَوَضَعُوْہُ عَلَیْہِ اللَّبِنَ ثُمَّ خَرَجُوْا مِنَ الْقَبْرِ ثُمَّ حَثَوْا عَلَیْہِ التُّرَابَ، ثُمَّ قَالُوْا: یَا بَنِیْ آدَمَ! ہٰذِہٖ سُنَّتُکُمْ۔ (مسند احمد: ۲۱۵۶۰)

سیّدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: فرشتوں نے آدم علیہ السلام کی روح کو قبض کیا، پھر ان کو غسل دے کر کفن پہنایا اور خوشبو لگائی، بعد ازاں ان کی قبر کھودی اور لحد تیار کی۔ پھران کی نماز جنازہ پڑھی اور ان کی قبر میں داخل ہوئے اور ان کو قبر میں اتار دیا، پھر اس پر اینٹیں رکھ کرقبر سے باہر آئے اور اس پر مٹی ڈال کر کہا: اے بنی آدم! تمہارے لیے مردوں کو دفن کرنے کا یہ طریقہ ہے۔
Haidth Number: 3098
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۰۹۸) تخریـج: …ھذا حدیث طویل ، اسنادہ ضعیف، عتی بن ضمرۃ السعدی یضعف فیما یتفرد بہ لجھالتہ، وان وثقہ بعضھم أخرجہ الحاکم: ۲/ ۵۴۵، والطبرانی فی ’’الأوسط‘‘: ۸۲۵۷، والطیالسی: ۵۴۹، وابن ابی شیبۃ: ۳/ ۲۴۳، والبیھقی: ۳/ ۴۰۴، وبعضھم یختصرہ (انظر: ۲۱۲۴۰)

Wazahat

فوائد: …یہ روایت تو موقوف اور ضعیف ہے، لیکن ہماری شریعت میں کفن و دفن کا یہی انداز مشروع ہے۔