Blog
Books
Search Hadith

نماز جنازہ پڑھنے اور میت کے ساتھ جانے کی فضیلت کا بیان

۔ (۳۱۴۲) عَنْ اُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَنْ تَبِـعَ جَنَازَۃً حَتّٰی یُصَلّٰی عَلَیْہَا وَیُفْرَغَ مِنْہَا فَلَہُ قِیْرَاطَانِ، وَمَنْ تَبِـعَ حَتّٰی یُصَلَّی عَلَیْہَا فَلَہُ قِیْرَاطٌ، وَالَّذِی نَفْسُ مُحَمَّدِ بِیَدِہِ! لَہُوَ أَثْقَلُ فِی مِیْزَانِہِ مِنْ أُحُدٍ۔)) (مسند احمد: ۲۱۵۲۰)

سیّدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص میت کے ساتھ جائے (اور اس کے ساتھ ہی رہے) یہاں تک کہ نماز جنازہ اور (تدفین) سے فارغ ہو جائے تو اس کے دو قیراط اجر ہو گا اور جو آدمی اس کے ساتھ جائے، یہاں تک کہ اس پر نماز سے فارغ ہوا جائے، اس کے لیے ایک قیراط اجر ہو گا۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) کی جان ہے! یہ قیراط اس شخص کے ترازو میں احد پہاڑ سے بھی بھاری ہو گا۔
Haidth Number: 3142
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۱۴۲) تخریـج: …حدیث صحیح، حجاج بن أرطاۃ قد توبع أخرجہ ابن ماجہ: ۱۵۴۱ (انظر: ۲۱۲۰۱)

Wazahat

فوائد: …اس باب کی احادیث میں میت کے ساتھ جانے، نماز جنازہ پڑھنے اور تدفین تک ساتھ رہنے کی فضیلت بیان کی گئی ہے، تمام احادیث اپنے مفہوم میں واضح ہیں، ان احادیث کا مفہوم یہ ہے کہ نماز جنازہ پڑھ کر واپس آ جانے والے کو اجر و ثواب کا ایک قیراط اور نماز کے بعد تدفین کے مراحل سے فارغ ہونے کے بعد آنے والے کو دو قیراط ملیں گے۔ ’’قیراط‘‘ تھوڑی مقدار کے ایک وزن کا نام تھا، جودرہم کے بارہویں حصے کے برابر تھا، اِن احادیث میں مذکورہ قیراط سے مراد یہ نہیں ہے، اس کی مقدار کتنی ہے؟ اس کی آپaنے خود وضاحت کر دی ہے۔