Blog
Books
Search Hadith

نماز جنازہ میں نمازیوں کی کثرت کی وجہ سے میت کے بارے میں رکھی جانے والی (بخشش کی) امید کا بیان

۔ (۳۱۴۷) عَنْ مَیْمُوْنَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَا مِنْ مُسْلِمٍ یُصَلِّی عَلَیْہِ أُمَّۃٌ إِلَّا شُفِّعُوْا فِیْہِ۔)) قَالَ أَبُوْ الْمَلِیْحِ: اَلْأُمَّۃُ أَرْبَعُوْنَ إِلٰی مَائِۃٍ فَصَاعِدًا۔ (مسند احمد: ۲۷۳۴۸)

سیدہ میمونہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس مسلمان کی نماز جنازہ پڑھنے والی ایک امت ہو تو اس کے حق میں ان کی سفارش قبول کی جاتی ہے۔ ابوملیح راوی کہتا ہے: چالیس سے سو اور اس سے زائد تک کے افراد کو امت کہتے ہیں۔
Haidth Number: 3147
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۱۴۷) تخریـج: …صحیح، وھذا اسناد ضعیف أخرجہ الطبرانی فی ’’الکبیر‘‘: ۲۳/ ۱۰۶۰، وابن ابی شیبۃ: ۳/ ۳۲۱، والبخاری فی ’’التاریخ الکبیر‘‘: ۵/ ۱۱۳ (انظر: ۲۶۸۱۲)

Wazahat

فوائد: …ابو ملیح کی یہ تفسیر مذکورہ بالا احادیث کے مفہوم کے موافق ہے، کیونکہ ایک حدیث میں چالیس افراد کا ذکر ہے اور ایک میں سوکا۔ ان احادیث میں نماز جنازہ میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کے شریک ہونے کی ترغیب دلائی گئی ہے، بہرحال ان کا اہل توحید اور اہل اخلاص ہونا ضروری ہے۔