Blog
Books
Search Hadith

انبیاء کی نماز جنازہ مشروع ہونے اور شہداء کی یہ نماز غیر مشروع ہونے کا بیان

۔ (۳۱۴۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ حَدَّثَنِی أَبِی ثَنَا بَہْزٌ وَأَبُوْ کَامِلٍ قَالَا ثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی عِمْرَانَ (یَعْنِی الْجَوْنِیَّ) عَنْ أَبِی عَسِیْبٍ أَوْ أَبِیْ عَسِیْمٍ قَالَ بَہْزٌ: إِنَّہُ شَہِدَ الصَّلَاۃَ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالُوْا: کَیْفَ نُصَلِّی عَلَیْہِ؟ قَالَ: اُدْخُلُوْا أَرْسَالاً أَرْسَالاً، قَالَ: فَکَانُوْا یَدْخُلُوْنَ مِنْ ہٰذاَ الْبَابِ فَیُصَلُّوْنَ عَلَیْہِ ثُمَّ یَخْرُجُوْنَ مِنَ الْبَابِ الْآخَرِ، الْحَدِیْثَ۔ (مسند احمد: ۲۱۰۴۷)

سیّدنا ابوعسیب (یا ابوعسیم) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، جبکہ وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نمازِ جنازہ میں حاضر تھے، وہ کہتے ہیں کہ صحابہ نے آپس میں کہا کہ اب ہم آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر نماز جنازہ کیسے پڑھیں؟ ایک نے کہا: مختلف گروہوں کی صورت میں داخل ہوتے جاؤ۔ پس وہ ایک دروازہ سے داخل ہو کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز جنازہ پڑھتے اور دوسرے دروازہ سے باہر نکل جاتے،…۔ الحدیث۔
Haidth Number: 3148
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۱۴۸) تخریـج: …اسنادہ صحیح (انظر: ۲۰۷۶۶)

Wazahat

فوائد: …اس حدیث سے معلوم ہوا کہ صحابہ کرام نے مختلف گروہوں کی شکل میں نبی کریم aکی نماز جنازہ ادا کی تھی، ممکن ہے کہ ہر گروہ باجماعت نماز جنازہ ادا کرتا ہو یا علیحدہ علیحدہ، دونوں احتمال موجود ہیں۔اسی طرح آپaکی اس انداز میں نماز جنازہ ادا کرنا، اس کی یہی وجہ معلوم ہوتی ہے کہ صحابہ کرام آپaکی میت کو سیدہ عائشہcکے حجرے سے باہر نہیں نکالنا چاہتے تھے۔ آپaکی نماز جنازہ کی روایات (سنن ابن ماجہ :۱۶۲۸) میں سیّدنا عبد اللہ بن عباسbسے اور دلائلِ (بیہقی :۷/ ۲۵۰) میں سیّدنا سہل بن سعدbسے بھی مروی ہیں، لیکن وہ ضعیف ہیں، البتہ نماز جنازہ کا قصہ شواہد کی بنا پر درست ہے۔