Blog
Books
Search Hadith

نماز جنازہ میں تکبیرات کی تعداد اور سلام کا بیان

۔ (۳۱۷۸)(وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ عَبْدِ الأَعْلٰی قَالَ: صَلَّیْتُ خَلْفَ زَیْدِ بْنِ أَرْقَمَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَلٰی جَنَازَۃٍ فَکَبَّرَ خَمْسًا، فَقَامَ إِلَیْہِ أَبُوْ عَیْسٰی عَبْدُالرَّحْمٰنِ بْنُ أَبِی لَیْلٰی، فَأَخَذَ بِیَدِہِ فَقَالَ: نَسِیْتَ؟ قَالَ: لَا، وَلٰکِنْ صَلَّیْتُ خَلْفَ أَبِی الْقَاسِمِ خَلِیْلِی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَکَبَّرَ خَمْسًا فَـلَا أَتْرُکُہَا۔ (مسند احمد: ۱۹۵۱۵)

(دوسری سند) عبد الاعلی کہتے ہیں:میں نے سیّدنازید بن ارقم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی اقتدا میں نماز جنازہ ادا کی،انہوں نے پانچ تکبیرات کہیں، ابو عیسیٰ عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ ان کی طرف گئے اور ان کا ہاتھ پکڑ کر کہا: کیا آپ بھول گئے تھے؟ انہوں نے کہا: جی نہیں، میں نے اپنے خلیل ابو القاسم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیچھے نماز جنازہ پڑھی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بھی پانچ تکبیرات کہی تھیں، لہٰذا میں اس عمل کو ترک نہیں کروں گا۔
Haidth Number: 3178
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۱۷۸)تخریـج: …اسنادہ ضعیف، عبد الاعلی بن عامر الثعلبی قد اتفقوا علی ضعفہ أخرجہ الطحاوی فی ’’شرح معانی الآثار‘‘: ۱… ۴۹۴، والطبرانی فی ’’الاوسط‘‘: ۱۸۴۴(انظر:۱۹۳۰۰)

Wazahat

Not Available