Blog
Books
Search Hadith

علم کے اٹھائے جانے کا بیان

۔ (۳۱۹)۔عَنْ زَیَادِ بْنِ لَبِیْدٍؓ قَالَ: ذَکَرَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم شَیْئًا فَقَالَ: ((وَذَاکَ عِنْدَ أَوَانِ ذَہَابِ الْعِلْمِ۔)) قَالَ: قُلْنَا: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! وَکَیْفَ یَذْہَبُ الْعِلْمُ وَنَحْنُ نَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَنُقْرِئُہُ أَبْنَائَ نَا وَیُقْرِئُہُ أَبْنَائُ نَا أَبْنَائَ ہُمْ اِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ؟ قَالَ: ((ثَکِلَتْکَ أُمُّکَ یَا ابْنَ أُمِّ لَبِیْدٍ، اِنْ کُنْتُ لَاَرَاکَ مِنْ أَفْقَہِ رَجُلٍ بِالْمَدِیْنَۃِ، أَوَ لَیْسَ ہٰذِہِ الْیَہُوْدُ وَالنَّصَارٰی یَقْرَؤُونَ التَّوْرَاۃَ وَالْاِنْجِیْلَ لَا یَنْتَفِعُوْنَ مِمَّا فِیْہِمَا بِشَیْئٍ۔)) (مسند أحمد: ۱۷۶۱۲)

سیدنا زیاد بن لبید ؓ کہتے ہے: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے کسی چیز کا ذکر کیا اور فرمایا: یہ اس وقت ہوگا، جب علم اٹھ جائے گا۔ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! علم کیسے ختم ہو جائے گا، جبکہ ہم قرآن مجید پڑھتے ہیں اور اپنے بچوں کی اس کی تعلیم دیتے ہیں اور پھر ہمارے بیٹے اپنے بچوں کو اس کی تعلیم دیں گے اور قیامت کے دن تک یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: ابن ام لبید! تجھے تیری ماں گم پائے، میرا خیال تو یہ تھا کہ مدینہ میں سب سے بڑا سمجھ دار اور فقیہ آدمی تو ہے، کیا یہ یہودی اور عیسائی تورات اور انجیل کو نہیں پڑھتے،لیکن صورتحال یہ ہے کہ یہ لوگ ان میں سے کسی چیز سے مستفید نہیں ہو رہے۔
Haidth Number: 319
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۱۹) تخریج: حدیث صحیح ۔ أخرجہ ابن ماجہ: ۴۰۴۸(انظر: ۱۷۴۷۳)

Wazahat

فوائد: …اگلی حدیث کے فوائد دیکھیں۔