Blog
Books
Search Hadith

جنازے کے ساتھ چلنے والے کے جنازے کے رکھے جانے تک نہ بیٹھنے اور جنازے کے گزرتے وقت اس کے لیے کھڑے ہونے کا بیان

۔ (۳۲۲۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ حَدَّثَنِی أَبِی ثَنَا وَکِیْعٌ عَنِ ابْنِ أَبِی ذَئْبٍ عَنِ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّہُ کَانَ جَالِسًا مَعَ مَرْوَانَ، فَمَرَّتْ جَنَازَۃٌ فَمَرَّ بِہِ أَبُوْ سَعِیْدٍ فَقَالَ: قُمْ أَیُّہَا الأَمِیْرُ! فَقَدْ عَلِمَ ہٰذَا أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ إِذَا تَبِعَ جَنَازَۃً لَمْ یَجْلِسْ حَتَّی تُوَضَعَ۔ (مسند احمد: ۱۱۹۴۹)

سیّدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مروان کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، وہاں سے ایک جنازہ گزرا، سیّدنا ابوسعید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی وہاں سے گزرے اور انھوں نے کہا: اے امیر! کھڑے ہو جائو، یہ (ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ) جانتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب کسی جنازہ کے ساتھ جاتے تو اس وقت تک نہ بیٹھتے ،جب تک اس کو زمین پر نہ رکھ دیا جاتا۔
Haidth Number: 3222
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۲۲۲) تخریـج: …أخرجہ البخاری: ۱۳۰۹(انظر: ۱۱۹۲۷)

Wazahat

فوائد: …اس حدیث کے دوسرے طرق سے پتہ چلتا ہے کہ سیّدنا ابوہریرہ اور سیّدنا ابو سعیدdاور مروان سب نے اس میت کی نماز جنازہ ادا کی تھی، بلکہ مروان نے توا مامت کروائی تھی، جنازے کے بعد جب مروان بیٹھا تو اس کے ساتھ سیّدنا ابوہریرہbبھی بیٹھ گئے، ممکن ہے کہ سیّدنا ابوہریرہcس کھڑے ہونے کو واجب نہ سمجھتے ہوں یا پھر انھوں نے مصلحت سے کام لیا ہو۔