Blog
Books
Search Hadith

مردوں کو برا بھلا کہنے اور ان کی خامیوں کو یاد کرنے سے ممانعت کا بیان

۔ (۳۲۴۹) عَنْ قُطْبَۃَ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَمِّ زِیَادِ بْنِ عِلَاقَۃَ قَالَ: نَالَ الْمُغِیْرَۃُ بْنُ شُعْبَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ مِنْ عَلِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، فَقَالَ لَہٗ زَیْدُ بْنُ أَرْقَمَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌: قَدْ عَلِمْتَ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَنْہٰی عَنْ سَبِّ الْمَوْتٰی، فَلِمَ تَسُبُّ عَلِیًّا وَقَدْ مَاتَ۔ (مسند احمد: ۱۹۵۰۳)

قطبہ بن مالک کہتے ہیں کہ جب سیّدنا مغیرہ بن شعبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سیّدناعلیؓ کے بارے میں کچھ نازیبا کلمات کہے تو سیّدنا زید بن ارقم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان سے کہا: تم جانتے ہو کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مردوں کو برا بھلا کہنے سے منع کیا کرتے تھے، لہٰذا تم سیّدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو برا بھلا کیوں کہتے ہو، جبکہ وہ وفات پا چکے ہیں۔
Haidth Number: 3249
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۲۴۹) تخریـج: …صحیح، وھذا اسناد ضعیف لجھالۃ حجاج مولی بنی ثعلبۃ أخرجہ الطبرانی فی ’’الکبیر‘‘: ۴۹۷۵، والحاکم: ۱/ ۳۸۴، وابن ابی شیبۃ: ۳/ ۳۶۶ (انظر: ۱۹۲۸۸)

Wazahat

فوائد: …اس باب کی اور اس موضوع کی دیگر کئی احادیث میں مردوں کو برا بھلا کہنے سے روکا گیا ہے، جبکہ گزشتہ باب میں آپ a کے سامنے بعض مردوں کو برا بھلا کہا گیا اور آپ a خاموش رہے، امام نووی نے اس ظاہری تناقض میں جمع و تطبیق کی یہ صورت پیش کی: آپ a نے جن مردوں کو گالیاں دینے سے منع فرمایا ہے، ان سے مراد وہ لوگ ہیں، جو منافق، کافر اور فسق یا بدعت کا اظہارکرنے والے نہ ہوں، وگرنہ ایسے بروں کا برا تذکرہ کرنا تو جائز ہے، تاکہ دوسرے لوگ ان کی اقتداء کرنے سے باز رہیں۔