Blog
Books
Search Hadith

’’لحد‘‘ کو ’’شَق‘‘ پر ترجیح دینا، قبر کو گہرا اور وسیع کرنا اور حالات کے تقاضے کے مطابق دو تین تین افراد کو ایک قبر میں دفنانا

۔ (۳۲۵۲) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَالِثٍ) قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَللَّحْدُ لَنَا وَالشَّقُّ لِأَہْلِ الْکِتَابِ)) (مسند احمد: ۱۹۴۲۶)

۔ (تیسر ی سند) رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لحد ہمارے لیے ہے اور شق اہل کتاب کے لیے۔
Haidth Number: 3252
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۲۵۲) تخریج: …انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد: …اس حدیث کا معنی یہ ہے کہ مسلمانوں کے لیے لحد افضل ہے، اگرچہ شق بھی جائز ہے، کیونکہ مدینہ میں لحد بنانے والا اور شق بنانے والا دونوں آدمی موجود تھے اور آپ a نے دونوں کو برقرار رکھا ہوا تھا، اور نبی کریمa کی تدفین کے موقع پر صحابہ نے آپس میں یہ مشورہ کیا تھا کہ ان دو میں جو پہلے پہنچے گا، آپ a کے لیے اسی کے عمل کو ترجیح دی جائے گی،چنانچہ لحد بنانے والا پہلے پہنچ گیا تھا، اس لیے آپ a کے لیے لحد بنایا گیا۔ امام نووی نے کہا: اہل علم کا اس بات پر اجماع ہے کہ لحد اور شق دونوں میں میت کو دفن کرنا جائز ہے۔