Blog
Books
Search Hadith

’’لحد‘‘ کو ’’شَق‘‘ پر ترجیح دینا، قبر کو گہرا اور وسیع کرنا اور حالات کے تقاضے کے مطابق دو تین تین افراد کو ایک قبر میں دفنانا

۔ (۳۲۵۴)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: قُتِلَ أَبِی یَوْمَ أُحُدٍ، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِحْفِرُوْا و أَوسِعُوْا وَأَحْسِنُوْا، وَادْفِنُوْا الَاثْنِیْنِ وَالثَـلَاثَۃَ فِی الْقَبْرِ، وَقَدِّمُوْا أَکْثَرَہُمْ قُرْآنًا (وَفِی رِوَایَۃٍ أَکْثَرَہُمْ أَخَذًا لِلْقُرْآنِ) وَکَانَ أَبِی ثَالِثَ ثَـلَاثَۃٍ وَکَانَ أَکْثَرَہُمْ قُرْآنًا فَقُدِّمَ۔ (مسند احمد: ۱۶۳۶۹)

(دوسری سند) سیّدنا ہشام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میرے والد غزوہ احد والے دن شہید ہو گئے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قبریں کھودو، وسیع کرو اور ان کو اچھا بناؤ اور دو دو، تین تین افراد کو ایک ایک قبر میں دفن کرو اور جس کو زیادہ قرآن یاد ہو، اسے آگے کی طرف رکھو۔ میرے باپ تین افراد میں سے تیسرے تھے، چونکہ ان کو قرآن زیادہ یاد تھا، اس لیے ان کو مقدم کر کے رکھا گیا۔
Haidth Number: 3254
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۲۵۴) تخریـج: …انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد: …معلوم ہوا کہ مجبوری کے وقت دو تین تین افراد کو ایک قبر میں دفن کرنا جائز ہے، جیسے زمین کا تنگ ہونا، کھودنے والوں پر شاق گزرنا، وغیرہ۔ نیز قبر گہری، وسیع اور خوبصورت ہونی چاہیے۔